سوات(زما سوات ڈاٹ کام)سوات میں گوجر سیکرٹریٹ کی مسماری کے خلاف گوجر برادری نے 8جولائی کو اے پی سی بلانے کااعلان کردیا۔پی ٹی آئی کو دعوت نہ دینے کا بھی اعلان کردیا۔گوجر سیکرٹریٹ مسمار کرکے گوجربرادری کی زبان بند کردی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ محمود خان نے ہماری امید کو ناامیدی میں بدل دیا اور ہمارے زخموں پر نمک پاشی کی ہے۔ہمارے گوجر سیکرٹریٹ کو دوبارہ تعمیر نہ کیا گیا تو وزیراعلیٰ بھی وزارت اعلیٰ کی کرسی پر نہیں بیٹھیں گے اور گھر جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار گوجر برادری ملاکنڈڈویژن کے رہنماسردارمحمود ایوب نے مظفر خان جنرل سیکرٹری سعودی عرب،ملک امان اللہ خان،،محمدایوب،ملک عقل زادہ،عبدالغفار خان،سرفراز خان،ملک عقل زادہ اوراجمیر خان کے ہمراہ دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ گوجربرادری نے پی ڈی ایم جلسہ کی وجہ سے 2جولائی کا احتجاج موخر کردیا ہے اور اب 8جولائی کو سوات کی سطح پر پی ٹی آئی کے علاوہ آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی اورسیاسی رہنماؤں کو اعتماد میں لیکر آئندہ کالائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ہماری اگلی تحریک اس حدتک موثر ہوگی کہ وزیر اعلیٰ بھی استعفیٰ دینے پر مجبور ہوکر گھر جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں لیکن ہمارے ٹھکانوں کو مسمار کیا جارہا ہے جو ہمارے لئے قابل قبول نہیں۔ہم ملاکنڈ ڈویڑن کے عوام اور سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ اس تحریک میں شامل ہوجائے۔انہوں نے کہاکہ گوجربرادری کے بچوں نے بیرون ملک محنت مزدوری کرکے اپنا ٹھکانہ بنایا جسے مسمار کردیا گیا ہے جو انصاف کے علمبرداروں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے کہاکہ سوات کے ملکان نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اراضی ہماری ہے اور گوجر قوم نے اس پر قبضہ جمایا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ حاجی جلات خان نے خریہ زمین خریدی ہے اور وزیر اعلیٰ نے تجاوزات کی آڑ میں مسماری کا دعویٰ کیا ہے۔اب حقائق قوم کے سامنے لانے کا وقت آگیا ہے کہ کون سچا اور کون جھوٹا ہے؟۔