اشتہار

گوجر سیکرٹریٹ کو مسمار کرنے کے خلاف گوجر قوم نے احتجاج کا اعلان کردیا

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) گوجر سیکرٹریٹ کو مسمار کرنے کیخلاف گجر قوم نے بھر پور احتجاج کا اعلان کر دیا، 21 جون کو ڈویژن بھر کے گوجر قوم سوات میں احتجاجی مظاہرہ کرے گی، صوبائی حکومت اور انتظامیہ نے پورے گوجر قوم کو للکارا ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے غیر قانونی طور پر گوجر سیکرٹریٹ فضا گٹ سوات کو مسمار کرنے کیخلاف گوجر قوم میں شدید اشتعال پایا جا رہا ہے اور پیر کے روز اس سلسلے میں احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے گوجر سیکرٹریٹ سوات کو مسمار کر دیا ہے جو کہ سراسر ظلم و نا انصافی ہے ان خیالات کا اظہار گوجر قوم ملاکنڈ ڈویژن کے رہنماؤں نے سوات میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گوجر قوم کے مشران حاجی جلا ت خان، ملک ایوب خان، ملک امان اللہ، ملک طوطی رحمان، ملک طوطی خان، حاجی ملوک، سرفراز خان، ملک مظفر خان، ڈاکٹر محمد طارق اور دیگر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی ایماء پر حاجی رضا خان اور حاجی جلات خان کی ملکیتی جائیداد میں قائم گوجر سیکرٹریٹ کو انتقامی کارروائی کرکے غیر قانونی طور پر مسمار کر دیا ہے۔

اشتہار

مسمار کیا جانے والا گجر سیکرٹریٹ

انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے پشاور ہائی پورٹ کے فیصلے کو ڈھال بنا کر غیر قانونی اقدام کیا ہے ہم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک جج کی سربراہی میں کمیشن مقرر کرکے انکوائری کریں انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم میں صرف کرش مشینوں، ماربلز فیکٹری اور دریائے سوات کے کنارے واقع ہوٹلز کے گندہ پانی کے رکاؤ کیلئے کیا گیا ہے لیکن صوبائی حکومت نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے انتقامی اقدام اُٹھایا ہے جس سے گوجر قوم میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ اگر وزیراعلیٰ سوات میں نئے پراجیکٹس نہیں لا سلتے تو لوگوں کی ملکیتی جائیداد پرحملے نہ کریں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف پیر کے روز سوات میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ گوجر سیکرٹریٹ دریائے سوات سے پانچ سو گز فاصلے پر موجود تھا اور سیکرٹریٹ میں کروڑوں روپے کا فرنیچر، یتیم بچوں کے بیگز اور کتابیں بھی تھیں انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سوات نے غنڈہ گردی کرکے انتہائی غلط اقدام اُٹھایا ہے ملاکنڈ ڈویژن سے تعلق رکھنے کے باوجود وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا یہاں کے عوام کی روزی روٹی چھینے پر تلے ہوئے ہیں جو کہ افسوسناک ہے انہوں نے کہا کہ گوجر سیکرٹریٹ پورے پاکستان کے گوجر اور محکوم اقوام کا سیکرٹریٹ تھا جو کہ صوبائی حکومت کی آنکھوں میں کھٹک رہا تھااس طرح کے بزدلانہ کارروائی سے گوجر قوم کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، ملاکنڈ ڈویژن کے لاکھوں گوجر نے اس ڈویژن کے ممبران اسمبلی اور وزیراعلیٰ کو ووٹ دیا لیکن بدلے میں ہمیں یہ تحفہ دیا گیا انہوں نے کہا کہ ہم آخری دم تک اپنے حقوق کیلئے لڑتے رہیں گے۔

اشتہار

swat river encroachment
Comments (0)
Add Comment

اشتہار