سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 24 مئی 2018ء) چیئرمین ڈیڈیک سوات فضل حکیم خان نے حکام کو سختی سے تنبیہ کی ہے کہ سیدو شریف ہسپتال میں مکمل شدہ میڈیکل او پی ڈی کی نئی عمارت کو مریضوں کی علاج کیلئے فوری طور پر کھول دیا جائے جس کی بدولت روزانہ 200تک مزید مریضوں کا علاج ممکن ہو گا اور انہیں زیادہ سے زیادہ طبی سہولیات مل سکیں گی انہوں نے اگلے دو تین روز میں او پی ڈی چالو کرنے جبکہ ہسپتال کے 574واش رومز میں سے باقی ماندہ 30واش رومز کے نکاس سسٹم کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ کثیر لاگت سے مکمل ہونے والی اس عمارت کے افتتاح میں تاخیر ہم سب کے ضمیر پر بوجھ ہے جس کا فوری ازالہ ہونا چاہئے چئیرمین ڈیڈیک نے کہا کہ انکی حکومت نے مینگورہ سٹی کی 24لاکھ آبادی کو علاج معالجہ کی اعلیٰ سہولیات کی فراہمی اور انکی بڑھتی ہوئی ضروریات کی تکمیل کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں اور اس سلسلے میں وہ وزیراعلیٰ اور وزیرصحت سمیت اعلیٰ حکام سے بھی مسلسل رابطے میں رہے ہیں وہ سیدو میڈیکل کالج میں سیدو ہسپتال اور سوات کے دوسرے طبی مراکز میں لوگوں کو علاج کی بہتر سہولیات کی فراہمی سے متعلق اجلاس کی صدارت کررہے تھے اجلاس میں سیدوگروپ آف ہاسپٹلز کے چیف ایگزیکٹیو اور سیدو میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر تاج محمد خان ، ایم ایس ڈاکٹر جہانگیر خان، ڈی ایم ایس ڈاکٹر طارق خان، ایس ڈی او سی اینڈ ڈبلیو عابد اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی فضل حکیم خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے سیدو ہسپتال کے توسیعی منصوبے کیلئے 2500نئی اسامیوں کی منظوری دی ہے جن پر بھرتیوں کا عمل جلد شروع ہو گا تاہم عوام بالخصوص دکھی انسانیت کو فوری ریلیف کی فراہمی او پی ڈی کھولنے کی صورت میں ممکن ہے موجودہ صوبائی حکومت نے سیدو ہسپتال کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور نئے او پی ڈی کے عظیم الشان منصوبے پر اب تک ایک ارب 12کروڑ روپے خرچ کئے ہیں جبکہ دو ارب روپے کی لاگت سے طبی مشینری اور آلات کی خریداری کا عمل بھی شروع کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں 22 کروڑ روپے کی لاگت سے و ی آرایف سسٹم )ائرکنڈیشنڈ پلانٹ( اور مریضوں کو بالائی عمارات اور منازل میں پہنچانے کیلئے جدید لفٹ سسٹم کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے تاکہ ملاکنڈ ڈویژن خصوصاً سوات کے عوام کو علاج کی جدید سہولیات مہیا ہوں انہوں نے کہا کہ منصوبہ میں چند ماہ کی تاخیر اسلئے ہوئی کہ اس میں سپلٹ اے سی سسٹم کی جگہ و ی آر ایف سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جو ہر موسم میں کارآمد اور باسہولت نظام ہے یہ منصوبہ سوات کے عوام کیلئے یہ عظیم الشان تحفہ ثابت ہوگااگرسابق حکومت نے اس منصوبے میں کچھ کام کیا ہوتا تو یہ اب مکمل ہو چکا ہوتا اور پورے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام ان جدید طبی سہولیات سے مستفید ہوتے لیکن افسوس کہ ہماری حکومت کو مکمل تباہ حال بلڈنگ حوالہ کی گئی مگر ہم نے بلا تاخیر اس تباہ حال منصوبے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا فضل حکیم خان نے سنٹرل ہسپتال کے زیرتعمیر حصے سے آٹھ لاکھ روپے مالیت کے ہیوی ڈیوٹی کیبل کی گمشدگی پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایس ڈی او کو فوری انکوائری کرنے اور کیبل برآمد نہ ہونے کی صورت میں ایف آئی آر کے اندراج کی ہدایت بھی کی ہسپتال انتظامیہ اور سی اینڈ ڈبلیو حکام نے او پی ڈی اگلے تین روز میں کھولنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے انہیں بتایا کہ ہسپتال سے علاج کے سلسلے میں روزانہ تین ہزار مریضوں اور پندرہ ہزار تیمار داروں کی آمد و رفت ہوتی ہے جنکے انتظامات بجائے خود کھٹن کام ہے اور نئے او پی ڈی کی بدولت روزانہ دو سو اضافی مریضوں کو طبی سہولیات میسر ہونگی جو ہم سب کے مفاد میں ہے فضل حکیم خان نے او پی ڈی کھولنے میں حائل بیرونی عناصر سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت بھی کی۔