سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) دریائے سوات کو آلودہ ہونے سے بچانے کے لئے واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز کمپنی ڈبلیو ایس ایس سی کی جانب سے خصوصی صفائی مہم کا آغاز کردیا گیا ہے ،دس روزہ مہم میں 75 ٹن فضلہ اکھٹا کر کے ٹھکانے لگایا گیا۔
ڈبلیو ایس ایس سی سوات نے دس روزہ صفائی مہم میں کالام کے مقام پر دریائے سوات کے کناروں سمیت کالام بازار اور ٹورسٹ سپاٹ کو گندگی سے پاک کرنے کیلئے مہم میں بھرپور حصہ لیا، صفائی خصوصی مہم میں ڈبلیو ایس ایس سی کے چیف ایگزیکٹو انجنیئر شیدا محمد،جنرل منیجر آصف سلیم نے بھی شرکت کی اور صفائی عملہ کے ساتھ صفائی میں حصہ لیا۔
ڈبلیو ایس ایس سی کے ترجمان شائستہ حکیم کے مطابق اس خصوصی مہم کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں، متعلقہ انچارج کی سربراہی میں ٹیموں نے سیاحتی مقامات پر صفائی کے لئے خصوصی اقدامات کئے۔ دس روز تک جاری مہم میں صفائی عملہ کے 40 اہلکار، 4 ڈرائیوروں اور 2 سپروائزروں شریک ہوئے۔” مہم میں ورکرز نے کالام بازار، پرانہ کالام، کالام جنگل اور کالام میں دریا کے کناروں کی صفائی کی، صفائی مہم میں ڈبلیو ایس ایس سی کے عملے نے بایوڈیگریڈیبل بیگز کے حوالے سے بھی مہم چلائی اور لوگوں میں بایوڈیگریڈیبلاور بیگز تقسیم کئے،کالام کے عوام اور سیاحوں کو بھی صفائی کے حوالے سے آگاہی دی گئی”
اس موقع پر ڈبلیو ایس ایس سی کے چیف ایگزیکٹو شیدا محمد نے صفائی عملہ کے کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایس ایس سی دریائے سوات کو خوبصورت اور صاف ستھرا رکھنے میں اہم کردار ادا کر رہاہے اور صفائی کے کئے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایس ایس سی کی طرف سے ضلع سوات اور خصوصاً مینگورہ سٹی اور دیگر مضافات سے کوڑا کرکٹ اُٹھانے اور صفائی کے نظام کو مزید تیزاور بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈبلیو ایس ایس سی کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا۔ یہ نظام ضلع سوات کے مضافاتی علاقوں میں بھی متعارف کرایا جائے گا۔ شیدا محمد نے مزید کہا کہ کالام اور سیاحتی علاقوں میں حسب عادت کچھ لوگ کھا پی کر بوتلیں اور ڈبے سڑکوں اور دریائے سوات کے کناروں پر پھینک دیتے ہیں۔ اس طرح بعض اوقات چلتی گاڑیوں سے کوڑا سڑکوں پر پھینکا جاتا ہے، مہذب شہری کے طور پر ہمیں ایسے رجحانات سے اجتناب کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ پکنک سپاٹس اور رہائشی علاقوں میں ارد گرد صفائی کا خیال رکھنا ہم سب کی دینی، اخلاقی اور سماجی ذمہ داری ہے۔ اس خصوصی مہم میں سیاحوں اور مقامی شہریوں نے ڈبلیو ایس ایس سی کے کارکردگی کو بھی خوب سراہا ہے جو کہ خوش آئند ہے۔