فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے غیر معیاری اشیاء کے خلاف طبل جنگ بجا دیا

سوات (زما سوات ڈاٹ کام:25اپریل2018)فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کا ڈویژن بھر میں غیر معیاری اشیاء خوردنوش کے خلاف اعلان جہاد ،عوام کو معیاری اور حلال خوراک کی اشیاء کی فراہمی کا عزم ،اس حوالے سے فوڈسیفٹی اینڈحلال فوڈاتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اسدقاسم اوراسسٹنٹ ڈائریکٹر مرادعلی خان نے کہاہے کہ مذکورہ اتھارٹی نے خیبرپختونخوامیں اکیس مارچ 2018سے کام شروع کردیاہے اس دوران سوات میں چارسو ہوٹلوں،بیکریوں،فوڈانڈسٹریوں کو چیک کیا جس میں ایک سو دس کو ایمپرومنٹ نوٹس جاری کئے جبکہ بعض آئس کریم فیکٹریوں کو سیل کردیا،سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فوڈسیفٹی اینڈحلال فوڈاتھارٹی کی ٹیم ماہر افراد پر مشتمل ہے جو بڑے سائنٹفک طریقے سے معائنہ کررہی ہے جس کا مقصد لوگوں کو معیاری اور حلال خوراک فراہم کرنا ہے ،اس سے قبل پریس کلب تک آگاہی واک کا اہتمام بھی کیا گیاجس میں فوڈ اتھارٹی کے اہلکاروں،تاجروں،سول سوسائٹی اور سکول طلبہ نے شرکت کی، انہوں نے مزید کہاکہ عوام کو معیاری اور حلال فوڈکی فراہمی کے حوالے سے آگاہی واک کریں گے اور اس سلسلے میں لوگوں میں شعوراجاگر کیا جائے گا جبکہ سکولوں میں موجود کینٹز،ہوٹلوں ،بیکریوں اور فوڈانڈسٹریوں کی انسپکشن کا سلسلہ بھی جاری رکھا جائے گا ،انہوں نے کہاکہ ہماری ٹیم معائنہ کے دوران پہلے مرحلے میں تاجروں کو ہدایت دیتی ہے وہ ہدایت پر عمل نہ کریں تو نوٹس اوربعدازاں جرمانے لگاتے ہیں اوربعد میں ان سے حلف بھی لیتے ہیں جس کا مقصد انہیں اس بات کا پابند بناناہے کہ وہ عوام کو معیاری اور حلال خوراک فراہم کریں،انہوں نے کہاکہ خوراک کے معیارکا تعین ہم کرتے ہیں اورنرخوں کو کنٹرول میں رکھنا پرائس کمیٹی اورانتظامیہ کاکام ہے،انہوں نے کہاکہ ہماری ٹیم کی کارکردگی کی وجہ سے اسی فیصد دودھ کیمیکل سے پاک ہوگیا ہے باقی پر کام کررہے ہیں اور اس سلسلے میں لائیوسٹاک کیساتھ بھی رابطہ میں ہیں ،انہوں نے کہاکہ عوام کو معیاری اور حلال خوراک فراہم کرنے کے سلسلے میں تاجر اور عوام ہمارے ساتھ تعاؤن کریں،اس موقع پر ضلعی ناظم محمد علی شاہ،اسسٹنٹ کمشنر عامر علی شاہ ،سوات ٹریڈر فیڈریشن کے صدر حاجی عبدالرحیم ودیگر بھی موجود تھے جنہوں نے فوڈسیفٹی اینڈحلال فوڈاتھارٹی کواپنی جانب سے بھرپور تعاؤن کا یقین دلایا۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More