آئی ایم ایف مارکہ بجٹ پاکستان کے مفادات میں نہیں،مشتاق احمد خان

سوات(زما سوات ڈاٹ کام:29اپریل 2018)امیر جماعت اسلامی سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں نیا کچھ بھی نہیں ہے، حکومت نے پانچ سالوں میں چھٹا بجٹ پیش کرنے کا وفاقی حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں، حکومت نے آنے والی حکومت کے حق پر ڈاکا ڈالا ہے۔ غیر منتخب فرد کے ذریعے بجٹ پیش کرکے حکومت نے خود ووٹ کی عزت کو پامال کیا ہے۔ مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف کے تربیت یافتہ ہیں، آئی ایم ایف مارکہ بجٹ پاکستان نہیں عالمی اداروں کے مفادات کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ بجٹ میں فاٹا کے لئے کم حصہ رکھا گیا ہے جبکہ صوبوں اور فاٹا کے لئے این ایف سی ایوارڈ بھی جاری نہیں کیا گیا، این ایف سی ایوارڈ جاری نہ کرکے حکومت نے چھوٹے صوبوں کی حق تلفی کی ہے۔ این ایف سی ایوارڈ دئیے بغیر بجٹ غیر دستوری ہے۔پٹرولیم لیوی پر اضافی ٹیکس سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔بجٹ کا سب سے بڑا خرچ قرضوں اور سود کی ادائیگی ہے۔جماعت اسلامی کی حکومت آئی تو ٹیکس فری بجٹ دیں گے، ہم ملک میں خلافت راشدہ کا نظام نافذ کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکزالاسلامی بونیر اور المرکزالاسلامی سنگھوٹہ سوات میں الگ الگ اجتماعات ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماعات ارکان سے جماعت اسلامی ضلع بونیر اور سوات کے ضلعی امراء سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں غریبوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا،یہ ایک حقیقت ہے کہ ملک پر بیرونی قرضوں کا بوجھ بڑھا ہے، مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، تجارتی خسارہ خوفناک صورت اختیار کرتا جارہا ہے، توانائی بحران، سردیوں میں گیس اور گرمیوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ایک تلخ حقیقت ہے۔ تعلیم اور صحت غریب عوام کے دسترس سے باہر ہوتے جارہے ہیں اور روزگار کی عدم فراہمی نوجوانوں کے لئے شدید اضطراب اور بے چینی کا باعث بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ہمیں صحت ، تعلیم ، ترقی سے محروم رکھا، ہماری آزادی گروی رکھی اور ہمارے بچوں اور بچیوں کو حفاظت فراہم کرنے میں بھی یہ حکمران ناکام رہے ہیں۔ان حکمرانوں کے خلاف اٹھنے کی ضرورت ہے۔حکمرانوں کی صورت میں امریکی گھوڑے عالم اسلام اور پاکستان پر مسلط ہیں،عالم اسلام اور پاکستان اس کینسر کی زد میں ہے، اس کینسر کی وجہ سے عالم اسلام اور پاکستان میں غربت اور پسماندگی ہے، تعلیم اور صحت سے دور اور امریکہ اور اس کے حواریوں کی غلامی میں ہیں۔ جماعت اسلامی پاکستان اور عالم اسلام کے کینسر کا علاج کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں پراپرٹیاں بن چکی ہیں، باپ کے بعد بیٹا، بیٹی ، بھتیجا اور نواسہ پارٹی سربراہ بنتے ہیں، سیاسی جماعتوں کے پاس نوجوانوں کے لئے کوئی پروگرام ہے نہ ہی یہ جماعتیں نوجوانوں کو آگے بڑھنے کاموقع دیتی ہیں، صرف جماعت اسلامی کے پاس نوجوانوں کے لئے پروگرام ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More