سوات کی امتیازی حیثیت کسی بھی صورت ختم نہیں ہونے دینگے، معاہدے کی پاسداری لازمی ہے، مسرت احمدزیب

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 25 مئی 2018ء) ممبر قومی اسملی مسرت احمد زیب نے کہا ہے کہ سوات کی الگ حیثیت ہے جو کسی طور پربھی ختم نہیں ہو سکتا، فاٹا کی حیثیت سوات سے بلکل برابر نہیں ، ایک معاہدہ کے طور پر سوات پاکستان میں مدغم ہواتھا، اس معاہدے کو ہر گز ختم نہیں کیا جاسکتا، سوات میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ایم این اے مسرت احمد زیب نے کہا کہ اج بہت افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جن لوگوں کو اہلیان سوات نے قومی اسمبلی مین بھیجا تھا، اج انہوں نے سوات کیلئے کچھ بھی نہیں کیا، قومی اسمبلی میں فاٹا بلز کی منظوری کے موقع پر ایم این اے مراد سعید اور سلیم الرحمان عمران خان کے پیچھے پیچھے اسمبلی ہال سے واپس چلے گئے ، جبکہ عمران خان نے اج قومی اسمبلی میں سوات کے عوام کی بے عزتی کردی، لیکن ان دونوں نے اس پر کچھ بھی نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام سے پہلے سوات ایک پرامن تعلیم یافتہ اور جدید ریاست تھی، جس میں تعلیم صحت اور روزگار عام تھا ، لیکن عمران خان کو کیا معلوم وہ تو کل کا بچہ ہے، انہوں نے کہا کہ ایک معاہدے کی صورت میں سوات کا ادغام پاکستان کیساتھ ہواتھا ، اور اس معاہدے کی پاسداری لازمی ہے، انہوں نے کہا کہ اج اسمبلی فلور پر میں یہ بات کہہ کہنا چاہتی تھی لیکن سپیکر نے مجھے موقع نہیں دیا تاہم اسمبلی کی فلور سے اس مسلہ پر آواز ضرور اٹھاؤنگی ، انہوں نے کہا کہ سوات اور مالاکنڈ ڈویژن کے عوام عمران خان اور اسکے ٹولے کا منشور ذہن میں رکھ لیں وہ سوات کیساتھ مخلص نہیں ہوسکتے، وہ یہاں کے مراعات چھیننا چاہتے ہیں ۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More