ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عیدالفطر کے دوران سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کیلئے جامع پلان وضع

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، 12 جون 2018ء)

سوات کی ضلعی انتظامیہ نے عیدالفطر کے دوران سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کیلئے جامع پلان وضع کیا ہے اس مقصد کیلئے پولیس و سیکورٹی اداروں، ٹی ایم ایز ، محکمہ صحت و خوراک اور دیگر متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کی ہفتہ وار اور عید کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں اس ضمن میں سیدوشریف میں ڈپٹی کمشنرسوات شاہد محمود کی زیرصدارت منعقدہ اعلی سطح اجلاس کے دوران متعدد فیصلے کئے گئے جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او، شہری دفاع انچارج، ایکسئین ہائی ویز، پی ڈی این ایچ اے، ضلعی ایمرجنسی آفیسر ریسکیو ۲۲۱۱، ریجنل انفارمیشن آفیسر، تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنروں اور ٹی ایم اوز کے علاوہ پاک فوج کے نمائندوں اور سیاحت کی صنعت سے وابستہ حکام نے کثیر تعداد میں شرکت کی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میونسپل اور فوڈ حکام ضلع بھر کے سیاحتی مقامات پر دکانوں اور ہوٹلوں میں اشیائے خوراک کے معیار اور قیمتوں کی جانچ کرینگے جبکہ ڈی پی او کو ٹاسک حوالے کیا گیا کہ وہ سیاحوں کی سیکورٹی، سیفٹی، آرام دہ قیام اور دیگر سہولیات کو قیینی بنانے کیلئے ریگولر ، ٹریفک وارڈن اور ٹورسٹ پولیس سمیت تمام شعبوں کو فعال بناتے ہوئے فوری اور ٹھوس اقدامات عمل میں لائیں جبکہ ان فرائض کی بطریق احسن انجام دہی کیلئے شہری دفاع، سوات لیوی، ریسکیو ۲۲۱۱ اور تمام سات تحصیلوں کی میونسپل انتظامیہ اور حکام بھی ان سے قریبی معاونت کرینگے اس ضمن میں شہری دفاع نے تین سو رضاکار اور سوات لیوی نے اڑھائی سو جوان پہلے ہی ضلعی پولیس کے حوالے کئے ہیں جنہیں مرغزار سے لیکر کالام تک مخصوص مقامات پر سیاحوں کی سیکورٹی، ٹریفک انتظامات اورمتعلقہ خدمات کیلئے تربیت کا آغاز بھی کیا جا رہا ہے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ سوات کی تمام چھوٹی بڑی سڑکیں اور شاہراہیں ہر قسم کی رکاوٹوں سے پاک کر دی جائیں گی جبکہ سڑک کنارے کسی پارکنگ یا ٹیکس وصولی کی قطعی اجازت نہیں ہو گی تاکہ ٹریفک کی آمد و رفت میں معمولی خلل بھی نہ پڑے ، کھلے مقامات پر پارکنگ سٹینڈز میں بندے لازمی ڈیوٹی پر موجود ہونگے جبکہ قریب فاصلے پر کارلٖفٹر اور کرین بھی ہمہ وقت دستیاب ہونگے تاکہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے میں آسانی ہو اسی طرح تمام ریسکیو ۲۲۱۱ کے علاوہ شاہراہوں کے اطراف میں قائم طبی مراکز میں اہلکار تمام طبی اور فرسٹ ایڈ سہولیات کے ساتھ ڈیوٹی پر موجود ہونگے اور اہم جگہوں پر غوطہ خوروں، ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی ٹیموں کی ڈیوٹیاں بھی لاگئی جائینگی تاکہ کسی ناگہانی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے دریا کنارے مختلف مقامات پر رضاکار سیاحوں کی رہنمائی کیلئے بھی موجود ہونگے تاکہ وہ سیلفی لینے یا دیگر سرگرمیوں کے دوران کسی مصیبت کا شکار نہ ہونے پائیں ٹی ایم اے اہلکاروں کی ٹیکنیکل ٹیمیں پارکوں میں جھولوں اور دیگر تنصیبات کا باریک بینی سے معائنہ کرینگی تاکہ حادثات سے بچا جا سکے یہ بھی فیصلہ ہوا کہ سیاحوں کی حامل چھوٹی گاڑیاں دریائے سوات کے بائیں جانب چکدرہ اور تھانہ سے لیکر کبیل، کانجو، مٹہ اور بحرین تک نوتعمیر شدہ شموزئی شاہراہ کی جانب موڑی جائینگی جبکہ ٹرکوں اور روڈلائنر سمیت بڑی گاڑیاں لنڈاکی تا قمبر بائی پاس دریا کی دائیں جانب مین جی ٹی روڈ پر منتقل ہونگی جس کیلئے اس زیرتعمیر شاہراہ پر کام فوری روک کر گڑھے ختم کرنے اور سڑک کو آمد و رفت کیلئے کھولنے کی ہدایت کی گئی اسی طرح مختلف شاہراہوں، پلوں اور چوراہوں پر سیاحوں کی رہنمائی کیلئے بورڈ اور پینافلیکس لگانے کا فیصلہ بھی کیا گیا اور ٹی ایم ایز کو اس ضمن میں فوری کاروائی کیلئے کہا گیا ڈپٹی کمشنر نے شاہراہوں پر رکاوٹیں ختم کرنے اور صفائی یقینی بنانے کیلئے ٹی ایم ایز کے خصوصی سکواڈز بنانے کی ہدایت بھی کی انہوں نے اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ سے تعاون نہ کرنے والے اہلکاروں اور افراد کے خلاف گرفتاری سمیت سخت کاروائی کرنے کی ہدایت بھی کی اور واضح کیا کہ اس انتظامات میں کسی بھی شعبے یا مرحلے پر ناکامی تمام اداروں کی ناکامی تصور ہوگی اسلئے تمام اداروں اور اہلکاروں کو چوکس ہو کر اپنے فرائض انجام دینے ہونگے جبکہ وہ خود ان انتظامات کی نگرانی بھی کرینگے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More