سوشل میڈیا سے وابستہ افراد کو سرکاری سطح پر تربیت دی جائے،آصف شہزاد اور رفیع اللہ کی گفتگو

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 28 نومبر 2018ء) صرف سوات نہیں بلکہ پورے پاکستان میں سوشل میڈیا پر بلیک میلنگ، منفی پروپیگنڈہ اور غلط فہمیاں و افواہیں پھیلانے کے رجحان کی روک تھام کیلئے ضروری ہے کہ اس سے وابستہ افراد کی پرنٹ اور الیکٹرنک میڈیا کی طرز پر تعلیم وتربیت کو لازمی قرار دیا جائے اور انہیں بھی دیگر پریس کلبوں کی طرح سرکاری سرپرستی اور مالی امداد کا سلسلہ شروع کیا جائے ان خیالات کا اظہار سوات کے بانی سوشل میڈیا ویب سائٹ زما سوات ڈاٹ کام کے ایڈیٹر آصف شہزاد اور شعبہ صحافت کے سینئر اتالیق پروفیسر رفیع اللہ نے پختونخوا ایف ایم ریڈیو 98کے پروگرام “رنگونہ د سوات” میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا پروگرام میں آئی ٹی ایکسپرٹ آصف شہزاد نے سوشل میڈیا کے کردار جبکہ پروفیسر رفیع اللہ نے میڈیا قوانین اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے تقابلی کردار پر روشی ڈالی مختلف سوشل میڈیا کے حوالے سے اپنے میزبانوں شائستہ حکیم اور وقار احمد سواتی سوالات کے جوابات دیتے ہوئے آصف شہزاد نے کہا کہ سائبر کرائم بل 2015میں لاگوہوچکا ہے جس کے تحت سوشل میڈیا استعمال کرنے والے منفی پروپیگنڈے اورغلط خبروں کی تشہیر نہیں کرسکتے اور نہ ہی کسی کی دل آزاری کر سکتے ہیں پروفیسر رفیع اللہ نے اس بات پر زوردیا کہ میڈیا سے وابستہ افراد بلا تصدیق کسی خبر کو نہ پھیلائیں سوشل میڈیا سے وابستہ لوگ بھی صحافی ہیں اسلئے صحافی خبر بنانے میں سوچ سمجھ سے کام لیں ورنہ انکے منفی اور مضر اثرات سے انکے اپنے گھرانے اور خاندان بھی متاثر ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ صحافت ہمارے معاشرے کا ایک اہم پیشہ ہے اس پیشے کے تقدس کی حفاظت میڈیا کے تمام افراد کو کرنا چاہئے پروگرام کے آخر میں دونوں مہمانان گرامی نے صحافیوں اور خصوصاً نوجوانوں کو پیغام دیا کہ وہ اپنے معاشرتی و صحافتی فرائض احسن طریقے سے نبھائیں ۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More