قصاب خانوں میں جانوروں اور بازاروں میں مرغیوں کو اسلامی طریقہ سے ذبح کرنا یقینی بنا دیا ہے ، شہاب خان

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 07 دسمبر 2018ء) اسلام میں حلال خوراک پر بہت زور دیا گیا ہے کیونکہ اس کا براہ راست تعلق انسانی صحت سے ہے خیبر پختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کا مقصد بھی لوگوں کو پاک صاف اور حلال خوراک کی فراہمی یقینی بنانا ہے اتھارٹی نے صوبے کے دیگر حصوں کی طرح ملاکنڈ ڈویژن بھر کے قصاب خانوں میں جانوروں اور بازاروں میں مرغیوں کو اسلامی طریقے سے ذبح کرنے کو یقینی بنا دیا ہے جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلا ف سخت کاروائی کی جاتی ہے اور دکانوں کو سیل کرکے بھاری جرمانہ بھی کیا جاتا ہے اس سلسلے میں پختونخوا ریڈیو ایف ایم 98 سوات کے پروگرام ’رنگونہ د سوات‘ میں مذاکرہ ہوا جس میں حلال فوڈ اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیوٹریشن شہاب خان اور گورنمنٹ دارلعلوم اسلامیہ سیدو شریف کے صدر مفتی عمر دراز فیضی نے بطور مہمان حصہ لیا اور سامعین کو جانوروں اور پرندوں کو ذبح کرنے کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر اور فوڈ اتھارٹی کی اس ضمن میں کاروائی سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ فوڈ اتھارٹی کے قیام سے پہلے جانوروں اور مرغیوں کو غیر اسلامی طریقے سے ذبح کیا جارہا تھا جسکی نہ صرف اسلام میں ممانعت ہے بلکہ صحت کیلئے بھی مضر ہے مفتی عمر دراز فیضی نے اتھارٹی کے قیام اور کارکردگی کو اسلامی احکامات کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے علماء کی طرف سے بھرپور تائید و تعاون کا یقین دلایا شہاب خان نے ریڈیو سامعین کے مختلف سوالات پر مزید بتایا کہ پہلے مارکیٹ میں کچھ نامعلوم ٹافیاں بیچی جاتی تھیں جن میں مضر صحت اور حرام اشیاء تھیں تاہم فوڈ اتھارٹی نے ان ٹافیوں کی فروخت پر مکمل پابندی لگائی اور انہیں بازاروں، مارکیٹوں اور گلی محلے کی دکانوں سے اٹھوا کر ہی دم لیا اسی طرح پہلے سوات سمیت مختلف اضلاع میں کم عمر کے جانور اور بچھڑے بھی ذبح ہورہے تھے جو کہ غیر اسلامی اور طبی نقظہ نظر سے انتہائی مضر صحت فعل تھا تاہم فوڈ اتھارٹی کے اہلکاروں نے لوگوں کو اس کے بارے میں اگاہ کیا اور اس قسم کی غیر شرعی فعل کی سخت نگرانی شروع کی تاکہ اس عمل کو روکا جاسکے انہوں نے مزید کہا کہ حلال فوڈ اتھارٹی مستقل اور روزانہ کی بنیاد پر مختلف مارکیٹس پر چھاپے لگا رہی ہے تاکہ حرام اور مضر صحت اشیاء کو دکانوں سے ختم کرا سکے اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہمیں اس کوشش میں مسلسل کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More