سی این جی اسٹیشنز 18 گھنٹے بند کرنے کے باوجود گیس پریشر کا مسلہ برقرار ہے، سی این جی ایسوسی ایشن

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 01 جنوری 2019ء) سوات ملاکنڈ سی این جی ایسوسی ایشن نے اسٹیشنوں کی بندش کی اوقات کارکا دورانیہ کم کرنے اور ان میں تبدیلی لانے کا مطالبہ کردیا،مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کریں گے،اٹھارہ گھنٹے سٹیشن بند رکھنے کے باوجود بھی گیس مسئلہ حل نہ ہوسکا بلکہ اس صورتحال کے سبب مزید مسائل اورمشکلات نے سراٹھالیا ہے ،سی این جی مالکان کو مسلسل نقصان کا سامنا کرنا پڑرہاہے ،مسئلہ حل نہ ہوا تو احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے،اس حوالے سے سوات ملاکنڈسی این جی ایسوسی ایشن کے صدر حاجی طاہر خان،جنرل سیکرٹری نواب علی اور دیگر عہدیداروں نے سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ کے کہنے پر ہم اٹھارہ گھنٹے تک سی این جی اسٹیشنوں کوصبح پانچ بجے سے رات دس بجے تک بندرکھتے ہیں مگر اس سے بھی سوئی گیس لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل نہ ہوسکا،جب ہم رات کو مقرہ وقت پر اسٹیشن کھولتے ہیں تو پریشرانتہائی کم ہوتا ہے جس کے سبب کمپریسر خراب ہوکر ہمارے نقصان کا سبب بن جاتے ہیں،انہوں نے کہاکہ اس وقت نوشہرمیں دوسوپریشر،مردان میں ایک سو اسی ،تخت بھائی میں ایک سو ساٹھ جبکہ سوات میں تیس سے پچاس تک ہے جو انتہائی کم اورظلم کی انتہاہے ،انہوں نے کہاکہ انتظامیہ نے میٹنگ میں اکتیس دسمبرتک مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی مگر مسئلہ تاحال حل نہ ہوسکا،انہوں نے کہاکہ رات دس بجے کے بعد جب سی این جی اسٹیشن کھل جاتے ہیں تو گاڑیوں کی قطاریں لگ جاتی ہیں اورصبح تک یہ صورتحال رہتی ہے جس کی وجہ سے اسٹیشن ملازمین بھی شدید پریشانی سے دوچار رہتے ہیں جبکہ صبح تک بہت سی گاڑیاں سی این جی سے محروم رہ جاتی ہیں،ہم نے انتظامیہ سے بھرپور تعاؤن کیا خود نقصان اٹھایا مگر مسئلہ حل ہونے کا نام نہیں لے رہا ،انہوں نے کہاکہ سی این جی اسٹیشنوں کی بندش کی اوقات کا دورانیہ کم کرنے کے ساتھ ساتھ اوقات کار میں تبدیلی بھی کی جائے ،انہوں نے کہاکہ ملک کسی بھی حصے میں سوئی گیس لوڈشیڈنگ کی وجہ سے سی این جی اسٹیشن بند نہیں کئے گئے مگر سوات میں سٹیشنوں کو بند کیا گیا ہے جو امتیازی سلوک ہے ،انہوں نے کہاکہ اگر ہمارا جائز مطالبہ فوری طورپر تسلیم نہیں کیا گیا تو احتجاج پر مجبورہوجائیں گے،اس موقع پر فریدخان،محمد رحیم،مطیع اللہ اورایسوسی ایشن کے دیگرعہدیدار بھی موجودتھے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More