ضلعی افیسران اہداف پرتوجہ دیں کوتاہی برداشت نہیں ہوگی، کمشنرظہر الاسلام

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 27 جنوری 2019ء) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیرالاسلام شاہ نے اضلاع کی انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ تمام شعبوں میں کارکردگی اور اہداف پر بھرپور توجہ دیں اور انہیں ہر لحاظ سے شفاف اور خودکار بنانے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں انہوں نے کھلی کچہریوں کا سلسلہ باقاعدگی سے جاری رکھنے اور شہریوں کی جانب سے پاکستان سٹیزن پورٹل پر رپورٹ شدہ شکایات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے جبکہ ان تمام معاملات میں انہیں بھی آن بورڈ رکھنے کی ہدایت بھی کی وہ کمشنر آفس سیدو شریف میں ڈسٹرکٹ پرفارمینس مینجمنٹ ریوو سے متعلق سہ ماہی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں محکموں کی کارکردگی، عوامی ریلیف اور مالی و انتظامی اہداف پر پیشرفت سمیت متعدد امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ضروری فیصلے بھی کئے گئے اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور دیگر متعلقہ انتظامی حکام نے شرکت کی اور کمشنر کو اپنے متعلقہ اضلاع میں انتظامی، عوامی اور مالی اہداف اور مشکلات میں کمی پر پیشرفت سے تفصیلی طور پر اگاہ کیا ڈپٹی کمشنروں نے کھلی کچہریوں میں پیش کردہ عوامی مشکلات کے ازالے سے متعلق درپیش مشکلات سے بھی انہیں اگاہ کیا جس پر کمشنر ملاکنڈ نے ہمدردانہ غور اور متعلقہ اداروں سے رابطہ کرکے جلد حل کا یقین دلایا سید ظہیرالاسلام شاہ نے ضلعی انتظامیہ کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ عوامی شکایات اور مالی معاملات سے متعلق کوئی انکوائری نامکمل نہ چھوڑیں کیونکہ یہ انکی ترقیوں میں حائل ہونے کے علاوہ ریٹائرمنٹ تک ان کا پیچھا کریں گی اسی طرح جرائم میں کمی اور اراضی انتقالات اور قبضوں کے مقدمات اور باپ دادا کے زمانے سے جاری کیس جلد از جلد نمٹانے کی ذمہ داری بھی ضلعی انتظامیہ کو بطریق احسن نبھانی چاہئے تاکہ ہم حق و انصاف پر مبنی فلاحی معاشرے کی جانب تیزی سے قدم بڑھا سکیں پیچیدہ عوامی مسائل کے حل کے ضمن میں ہمیں کسی مسیحا کا انتظار کرنے کی بجائے ازخود پورے قوت فیصلہ سے کام کرنے کی ضرورت ہو گی ضلعی انتظامیہ مالی معاملات نمٹانے اورریونیو اہداف کے حصول کی شرح بڑھانے کیلئے ماہانہ اجلاس بھی باقاعدگی سے منعقد کریں لینڈ ریکارڈ، لینڈ ریونیو، لینڈ ایڈوائزری، لینڈ ایکویزیشن ایکٹ اور رولز آف بزنس جیسے بنیادی قانونی کتب کی دستیابی انتظامی دفاتر کے علاوہ عدالتوں میں بھی یقینی بنائی جائے تاکہ انتظامی افسران اور جج صاحبان کو بھی بروقت فیصلوں میں کسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے اور کیس التوا کا شکار نہ ہونے پائیں انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ تمام اضلاع میں انتظامی افسران کے اقدامات فیصلہ کن اور نتیجہ خیز ہونے چاہئیں جس کا عوام کو زیادہ فائدہ پہنچنے کے علاوہ افسران کی کارکردگی اور ترقیوں پر بھی اچھا اثر پڑے گا۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More