لاکھوں سیاحوں کی آمد حکومت کی بہترین پالیسیوں کا نتیجہ

تحریر : شہزاد عالم

سوات (زما سوات ڈاٹ کام) چھوٹے عید پر ملک بھر سے لاکھوں سیاح جنت نظیر وادی میں اُمڈ آئے، چھوٹی عید پر بڑی چھٹیاں ملنے کا سیاحوں نے خوب مزہ اُڑایا، سیاحتی مقامات پر تل دھرنے کو جگہ نہ رہی، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بہترین انتظامات اورمخصوص ٹریفک پلان کی وجہ سے پہلی دفعہ مرکزی شہر مینگورہ کے شہری سڑکوں پر ٹریفک جام کے عذاب سے محفوظ رہے، بعض مقامات پر ٹریفک جام کوبھی سیاح انجوائے کرتے رہے، ملکی سیاحوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سیاحوں نے بھی سوات کے خوبصورت نظاروں کو دیکھ کر سیاحت کا مزہ اُڑایا،سیاحوں کو گائیڈ کرنے کے لئے پہلی مرتبہ بنائی گئی سوات ٹورسٹ سکواڈ نے بھی مہارت کے جھنڈے گاڑے،مرغزار، فضاگٹ پارک، مالم جبہ، میاندم،فتح پور مدین، بحرین، کالام اور دیگر مقامات پر ہو ٹلوں میں جگہ کم پڑنے پر لوگوں نے جنگلات کے کھلے میدانوں اور سڑک کناروں پر بھی ڈھیرے جمائے رکھے اور ڈھول کی تھاپ، رباب وستار کی جھنکار پر دھمال ڈال کر خوب رقص کرتے ہوئے اپنی خوشیوں کا مزہ دوبالا کیا، رمضان المبار ک کے بعد اللہ تعالیٰ کی جانب سے ملنے والی انعام جو عیدالفطر کی صورت ہوتی ہے کو اس مرتبہ بھی سوات کے معتدل اور خوشگوار موسم نے الگ رنگ دیا اور ملک کے دیگر گرم علاقوں سے تقریباًگیارہ لاکھ سے زائد سیاح سوات اُمڈ آئے سرکاری اعداددوشما ر کے مطابق سیاحوں کے لئے بنائے گئے ٹورسٹ سپاٹس پر سیاحوں کی انٹری کی گئی گاڑیوں کی تعداد دو لاکھ سے زائد ہے جبکہ غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد اس سے الگ ہے جن میں موٹر سائیکلوں پر سوار سیاح بھی شامل ہیں، ملک میں پہلی مرتبہ سرکاری طورپر دو عیدیں منانے کی وجہ سے پشاور،مردان،چارسدہ، صوابی، کوہاٹ اور دیگر علاقوں کے رہنے والے جنہوں نے مرکزی حکومت کی بجائے صوبائی حکومت کی اعلان پر ایک دن قبل روزہ رکھاتھا ان کی اس مرتبہ عید 4 جون کو ہونے کی وجہ سے ان لوگوں کو 6 دن مسلسل عید کی چھٹیاں ملیں جن میں سے بیشتر نے اپنی عید سوات کے خوبصورت نظاروں میں کھوکر گزارے جبکہ مرکزی حکومت کے اعلان پر عید کرنے والوں نے بھی ایک دن گھر میں گزارنے کے بعد اپنی عید کی خوشیاں دوبالا کرنے کیلئے سوات کا رُ خ کیا اور پانچ دن تک یہاں کے خوبصورت مقاما ت پر خوب ہلہ گلہ کیا۔ سوات میں اس مرتبہ سیاحوں کی ریکارڈآمد کی کئی وجوہات میں سے ایک تو یہاں کا خوشگوار اور معتدل موسم تھا لیکن اہم وجہ سوات موٹروے کی ہلکی ٹریفک کے لئے کھولنا بھی اس میں شامل ہے جس کی وجہ سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے سیاح جو آٹھ آٹھ گھنٹے کا طویل سفر طے کرنے پر مجبور رہتے اس دفعہ انہوں نے بھی سوات موٹر وے کے راستے ڈھائی سے تین گھنٹے میں سوات پہنچ کر اپنا سفر مکمل کیا جو کہ خپل وزیر اعلی محمود خان کی کوششوں سے ممکن ہوا، اس کے علاوہ پچھلے سال عید کے موقع پر سوات کا مین جی ٹی روڈ بھی بدحالی کاشکار تھا لیکن اس مرتبہ اس روڈ کی تعمیر بھی سیاحوں کو محفوظ اور آرام دہ سفر کی وجہ سے سوات آنے کا دعوت نظارہ دیتا رہا۔ سوات میں داخل ہونے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے پچھلے سال مینگورہ شہر کی تنگ سڑکوں پر ٹریفک جام کے عذاب سے بچنے کیلئے مخصوص انتظامات کررکھے تھے جس میں سب سے پہلے شموزئی کے مقام پر ایک انٹری پوائنٹ بنایا گیا تھا جہاں پر پولیس اور شہری دفاع کے جوان سیاحوں کو خوش آمدید کہتے رہے،وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان بھی عید کے دوسرے روز براستہ سوات موٹر وے سوات پہنچے جہاں پر بڑی تعداد میں لوگ ان کو عید کی مبارک باد دینے کیلئے پہنچی اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوات کی جنت نظیر وادی میں اس قدر رش موجودہ حکومت کی مثبت پالیسیوں اور وزیر اعظم عمران خان کے وژن کا نتیجہ ہے اور اس کے بعد بڑے عید کیلئے بھی بھر پور تیاری کی جائیگی انہوں نے کہا کہ چھوٹے عید پر سوات موٹر وے کو ازمائشی بنیادوں پر کھولا گیا جس کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ان بڑے عید سے قبل ہی وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ اسکا باقاعدہ افتتاح کرینگے جس سے اس علاقے کو سیاحتی حب بنایا جائیگا انہوں نے کہا کہ سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن کے روڈز کی تعمیر پر کام تیزی سے جاری ہے اور سیاحت کے فروغ کیلئے بحرین ٹو کالام اور منگلور ٹو ملم جبہ روڈ کو اسی سال مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے جس پر کام تیزی سے جاری ہے اور دیگر علاقوں میں بھی روڈ ز کا جھال بچھا یا جا رہا ہے تاکہ یہاں پر سیاحت کو فروغ ملنے کے ساتھ ساتھ عوام کو روزگار کے مواقع بھی میسر ہوسکیں
سوات پولیس کی جانب سے عید کے موقع پر بہترین انتظامات کئے گئے تھے اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل ملاکنڈ ڈویژن محمد سعید وزیر خان کے مطابق پہلے چار روز میں سوات میں آنے والے سیاحوں کی گاڑیوں کی تعداد ایک لاکھ 45 ہزار۔بونیر 8000۔شانگلہ 3000۔دیر لوئر 24000 ہزار۔دیر اپر 6000ہزار۔چترال11000ہزار اسطرح۔ڈویژن کے مختلف اضلاع میں آنے والے گاڑیوں کی تعداد ایک لاکھ 97000 ہزار جس کے لئے پانچ ہزار 550 پولیس جوان ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دینے پر مالاکنڈ ڈویژن کے پولیس کا مورال مقامی لوگوں کے علاوہ باہر سے آئے ہوئے۔سیاحوں نے بھرپور اعتماد کا اظہارکیا، انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں اور سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دینے پرپانچ ہزار 500 پولیس جوانوں نے عیدگھروں کے بجائے سڑ کوں پر گزار دی منظم حکمت عملی کے بینادپرسیاحوں کوکسی قسم کے مشکلات کا سامنا نہیں رہا، ڈیوٹیاں سر انجام دینے والے جوانوں نے پولیس کا مورال بلند کیا جس ہم سب کا فخر ہے، انہوں نے کہا کہ گرمیوں کے دوران بھی اس طر ح کے ماسٹر پلان کے تحت پولیس اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ سیاح سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن کے تمام پر فضا مقامات کا رخ کریں اور بہترین موسم سے لطف اندوز ہوسکے،آخر میں انہوں نے ڈیوٹیاں سرانجام دینے والے پولیس جوانوں کو شاباش دی،سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے کہا ہے کہ لاکھوں سیاحوں کی سوات آمد سے کاروبار پرمثبت اثر پڑا ہے، سوات پولیس اور انتظامیہ کیطرف سے بہترین حکمت عملی نے سیاحوں کو سوات کیطرف کھینچ لایا۔ سیاحت کے فروغ میں سوات پولیس اور انتظامیہ نے اہم کرداراداکیاہے، بڑی تعداد سیاحوں کی سوات آمد نے پورے دنیا کو سوات کے حوالے سے ایک مثبت پیغام دیاہے انہوں نے کہا کہ امسال عید پر ملک اور بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والی کثیرتعدادمیں سیاحوں کی سوات آمد اس بات کاثبوت ہے کہ سوات میں مثالی امن ہے جبکہ سیاحوں کی آمد کے موقع پر سوات انتظامیہ اور سوات پولیس کی طرف سے بہترین حکمت عملی تریب دینے پر ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور سوات میں سیاحت کو فروغ دینے میں سوات پولیس اور انتظامیہ کی کلیدی کردار کونظراندازنہیں کیاجاسکتا، انہوں نے کہا کہ ریکارڈ تعدادمیں سیاحوں کی سوات آمد کیوجہ سے کاروبار پر بھی مثبت اثراپڑا ہے۔ اور کافی عرصہ بعد سوات میں سیاحوں کی وجہ سے کاروبار نے مثبت انگھڑائی لی ہے انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ امسال سیاحتی سیزن بھی بہتررہیگا۔ ضلع ناظم سوات محمد علی شاہ خان نے سوات میں سیاحوں کی تاریخی امد کو انتظامیہ کے بہترین حکمت عملی کا ثمر قرار دیتے ہوئے بتایا کہ جنت نظیر وادی سوات میں اس دفعہ چھوٹے عید پر لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں کی امد پاک فوج کی قربانیوں،یہاں پر پائیدار امن اور بہترین حکمت عملی کا نتیجہ ہے جس کے ضلعی حکومت نے دن رات کام کیا اور یہاں کو یہاں پر لانے کے بعد انکو تمام تر سہولیات کی فراہمی کا انتظام کیا جس میں بالائی علاقوں میں وافر مقدار میں اشیائے خورد ونوش کی فراہمی شامل تھی جبکہ تاریخ میں پہلی بار ہوٹلوں کی چیکنگ کی گئی جس میں انے والے سیاحوں سے زائد کرائے لینے والوں کے خلاف کاروائی ہوئی انہوں نے کہا کہ اب بڑے عید پر اس سے بھی زائد سیاحوں کو سوات میں لانے کیلئے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے کیونکہ امسال دسمبر تک تقریبا بائیس لاکھ سیاحوں کو سوات میں لانے کا ٹارگٹ رکھا ہے جس کیلئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے،ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضاء اسلم نے سیاحتی علاقوں میں دیگر انتظامات کے بعد پہلی بار سیاحتی علاقوں میں ہوٹل مالکان کی زیادتیوں کا نوٹس لیا اور اسکے لئے اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر عامر علی شاہ کی قیادت میں چھاپہ مار ٹیم تشکیل دی جس نے مینگورہ شہر سمیت ضلع بھر میں کاروائیاں دی اور سات ہوٹل مالکان کے خلاف کاروئیاں کرتے ہوئے ان سے سیاحوں سے زائد لی گئی رقم واپس کی اور ہوٹل مالکان کو بھی جرمانے کئے جس سے ہوٹل والوں نے کرائے کم کئے اور سیاح کو تفریح کے بھر پور مواقع ملنے کے ساتھ ساتھ ان کو سستے ریٹس پر کمرے اور اشیائے خورد ونوش بھی میسر ہوئے انے والے سیاحوں کے بچوں کو ٹافیاں چپس وغیرہ اور بڑوں کو پانی کی ٹھنڈی بوتلیں بھی پیش کی جاتی رہیں،

ضلعی انتظامیہ کی جانب سیاحوں کی سہولت کے لئے شموزئی انٹری پوائنٹ پر تفریحی سفر کے حوالے سے سیاحتی مقامات کا ایک نقشہ بھی بنایا گیا تھا جو تمام سیاحوں کو فراہم کیا جاتا اور اس کی مدد سے سیاح آگے کا سفر کرنے کے لئے پلان بناتے اور پھر ہدایات کے مطابق ان سیاحوں کو آگے کے سفر پر روانہ کیا جاتا۔، شموزئی ٹورسٹ انٹری پوائنٹ پر سوات آنے والے سیاحوں کی انٹری کی جاتی اس کے بعد ان سیاحوں سے پوچھا جاتا کہ وہ کہاں جانا چاہتے ہیں جو سیاح مدین بحرین اور کالام سمیت بالائی سوات کے دیگر سیاحتی مقامات پر جانا چاہتے تو ان کو خلیفہ برج کے راستے تحصیل کبل کی جانب جانے کی ہدایت کی جاتی جہاں سے وہ سیاح شریف آباد کے راستے سے ہوتے ہوئے تحصیل کبل پہنچتے اور وہاں سے پھر آگے کانجو، ننگولئی کے مقام پر چھوٹا کالام سے ہو تے ہوئے تحصیل مٹہ کے خوبصورت علاقے میں پہنچتے اور یہاں کچھ دیر قیام کرکے اور یہاں کے خوبصورت نظاروں میں سلفیاں بنا کرآگے کا سفر شروع کرتے پورے راستے میں سڑک کی دونوں جانب پھلوں کے باغات اور لہلاتے کھیت بھی سیاحوں کی آ نکھوں کو ٹھنڈک بخشتے، آگے جاکر میاں دم جانے والے سیاح دریائے سوات عبور کرکے خوازہ خیلہ کے جانب عازم سفر ہوتے جبکہ بیشتر سیاح جو مدین،بحرین اور کالام جانے کے خواہش مند ہوتے وہ یہاں سے بائی پاس سڑک کے ذریعے آگے کا سفر جاری رکھتے، دوسری جانب شموزئی انٹر ی پوائنٹ پر سوات کے علاقوں فضاگٹ پارک، مرغزار اور مالم جبہ جانے والے سیاحوں کو تحصیل بریکوٹ کے راستے مین جی ٹی روڈ پر سفر کرنے کی ہدایت کی جاتی، یوں سیاح مختلف مقامات کی جانب اپنا سفر جاری رکھتے ہوئے راستے میں جابجا تاریخی اور خوبصورت مقامات کو دیکھ دیکھ کر لطف اندوز ہوتے رہے۔ تحصیل بریکوٹ میں سیاح غالیگے کے مقام پر سڑک کنارے تاریخی بدھا کا مجسمہ دیکھنے کے لئے رُکتے اور اس کے ساتھ سلفیاں بھی بناتے رہے آگے جاکر جب یہی سیاح بلوگرام اور قمبر کے مقامات پر پہنچتے تو یہاں بنائے گئے انٹری پوائنٹ پر موجود اہلکار دوبارہ ان سے معلوم کرتے کہ کون کہاں جاناچاہتے ہیں اس مقام سے مرغزاراورریاست سوات کے تاریخی وائٹ پیلس دیکھنے کے خواہش مندسیاحوں کو مینگورہ شہر کی جانب روانہ کیا جاتا جبکہ فضاگٹ پارک اور مالم جبہ جانے والے سیاحوں کو بلوگرام اور قمبر بائی پاس کے راستے آگے جانے کی ہدایت کی جاتی جہاں سے وہ دریائے سوات کے کنارے جانے والی سڑک پر سفر کرتے ہوئے خواب انجوائے کرتے رہے۔ اس مرتبہ ملکی سیاحوں کے ساتھ غیر ملکی سیاحوں نے بھی عید کے موقع پر سوات کے خوبصورت نظاروں سے خوب لطف اُٹھایا مختلف ممالک سے آنے والے سیاح سوات آئے جنہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے خصوصی حفاظتی انتظامات کے ساتھ تمام سیاحتی وتاریخی مقامات کی سیر کرائی گئی ان لوگوں نے بھی سوات کوزمین پر آسمانی تحفہ قراردیتے ہوئے خوبصورت نظاروں کی خوب تعریف کی اورا پنے سفر کے خوبصورت نظاروں کو کیمرے کی آنکھ سے محفوظ کرتے ہوئے اپنے لئے اس خوبصورت سفر کو یادگار بناتے رہے۔ بالائی سوات میں سیاحوں کی حفاظت کے لئے بنائی گئی ٹورسٹ سکواڈ بھی دن رات مصروف رہا جو جنگلوں میں ہلہ گلہ کرنے والے سیاحوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ان کو کسی بھی مشکل میں مدد بھی فراہم کرتے، گاڑ ی خراب ہونے کی صورت میں مکینک فراہمی تک سہولیات کی فراہمی پر سیاح سوات انتظامیہ کی کارکردگی کی تعریف کرتے رہے ضلعی انتظامیہ کے مطابق خصوصی انتظامات کو سنبھالنے کیلئے لنڈاکی تاکالام دوہزار اہلکار تعینات کئے گئے تھے جبکہ ٹریفک کا نظام سنبھالنے کے لئے پانچ سو ٹریفک وارڈن بھی فرائض انجام دیتے ہوئے ٹریفک کو رواں دواں رکھنے میں کامیاب رہے جس میں تنظیم شہری دفاع کے رضاکار بھی ان کی معاؤنت کرتے رہے۔سوات میں اس مرتبہ دن کا سفر تو ایک طرف رہارات کے وقت بھی دریائے سوات کے کنارے مینگورہ بائی پاس پر فوڈ سٹریٹ پر سیاحوں کا بے تحاشہ رش رہا اور گمان ہی نہیں ہوتا تھا کہ یہ رات ہے اور سیاح خوبصور ت نظاروں دریائے سوات کے شور میں اُچھلتے کودتے لہروں کو دیکھ دیکھ کر لذیذ پکوانوں سے مزے لیتے رہے، لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں کی آمد کی وجہ سے ہوٹلوں میں بھی جگہ کم پڑ گئی تھی جس کی وجہ سے اکثریتی سیاح لوگوں کے پرائیویٹ رہائشی مقامات، جنگلوں اور کھلے میدان میں کیمپ لگا کر رات گزارنے پر بھی مجبور رہے یوں لاکھوں سیاحوں کا یہ سفر انتہائی یادگار رہا کیونکہ ملک کے دیگر علاقوں بشمول مری وغیرہ کے کیونکہ وہاں پر مصنوعی مہنگائی کا ماحول بنا کر سیاحوں کو لوٹنے کی شکایات رہیں جبکہ سوات کے مہمان نواز لوگوں کے درمیان رہ کر ملک کے مختلف علاقوں سے آنے والے کسی سیاح نے اس طرح کی شکایت نہیں کی بلکہ ہر سیاح مقامی لوگوں کے رویے کی خوب تعریف کرتے رہے سوات انتظامیہ کی جانب سے بہترین انتظامات کی بھی تعریف ہوتی رہی۔اس عید پر کئے گئے انتظامات، ٹریفک پلان اور سیاحوں کو محفوظ سفر کے حوالے سے جو اقدامات کئے گئے تھے ان کی تناظر میں توقع کی جاسکتی ہے کہ اگر اس میں کچھ کمی بیشی ہوئی ہو تو اگلے سال ان کاخاتمہ کرکے سوات کو سیاحوں کے لئے حقیقی معنوں میں جنت نظیر بناکر مزید پرکشش بنایا جاسکتا ہے جس سے سوات ملک کا ایک بہتری سیاحتی حب بھی بن سکتا ہے۔
ڈیڈیک کمیٹی سوات کے چیر مین ایم پی اے فضل حکیم خان نے کہا ہے کہ سوات میں لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں کی موجودگی موجودہ حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ اور یہاں پر پائیدار قیام امن کا ثبوت ہے موٹر وے کھلنے سے سوات میں تین روز میں تین لاکھ سیاح ائیں انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل اور پی ٹی ائی حکومت کے کوششوں اور پالیسیوں کے بدولت آج کے سوات اور کل میں سوات میں فرق واضح نظر ارہا ہے اور عید کے موقع پر صرف تین دنوں میں تین لاکھ سیاحوں کی سوات میں موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ جنت نظیر وادی سوات میں مکمل امن قائم ہوا ہے اور سیاح بغیر کسی خوف و خطر کے سوات پہنچ رہے انہوں نے کہا کہ اس عید سے قبل کمشنر ملاکنڈ،ڈی پی او اور ڈپٹی کمشنر سوات کے ساتھ جس پلان پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی اج اسی کی بدولت سوات میں سیاحوں کو ہر ممکن تحفظ اور سہولیات فراہم ہے اور ٹریفک کے جامع پلان کے وجہ سے ٹریفک نظام بھی رواں دواں ہے،اتنی بری تعداد میں سیاحوں کی امد کے بعد ٹریفک نظام میں تھوڑا مشکل ہے لیکن ٹریفک رواں دواں ہے اور سیاح خوب انجوائے کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ زیادہ تعداد میں سیاحوں کا کریڈٹ خپل وزیر اعلی محمود کو جا تا ہے کیونکہ انہوں نے عید سے قبل موٹر وے کھولنے کے اعلان کو عملی جامہ پہنایا اور اج موٹر وے پر سیاحوں کی بڑی تعداد سوات ارہی ہے انہوں نے کہا مستقبل قریب میں سوات موٹر وے کو باغ ڈھیری تک توسیع دی جائیگی اور پھر کالام تک جس سے سوات سیاحوں کا حب بن جائیگا اور یہاں پر خوشحالی ائیگی۔
ڈسٹرکٹ پولیس افیسر سوات سید اشفاق انور نے کہا ہے کہ سوات میں پانچ روز میں لاکھوں سیاح داخل ہوئے جسکو سیکورٹی کیلئے صرف سوات میں دو ہزار پولیس اہلکار لنڈاکے سے کالام تک تعینات کئے گئے ،جبکہ پانچ سو ٹریفک وارڈن تعینات ہے سے ٹریفک رواں دواں ہے،انہوں نے کہا کہ سوات میں عید کے موقع لاکھوں کی تعداد میں سیاح ائیں جوشموزی اور لنڈاکے کے زریعے سوات میں داخل ہوئے جس میں یہاں پر پر امن طریقے سے عید منا کر یہاں سے خوشگوار یادیں لیکر گئے انہوں نے کہا ان سیاحوں کی تحفظ کیلئے دو ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے گئے اور ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کیلئے پانچ سو وارڈن اہلکار 24 گھنٹے ڈیوٹی سرانجام دے رئے اور انہوں نے سیاحوں کی سہولت کیلئے عید اپنے گھر سے باہر سڑکوں پر گزاری انہوں نے کہا کہ اتنی تعداد میں سیاحوں کی امد کے وجہ سے ٹریفک کو بوجھ رہا لیکن اسکے باوجود ٹریفک رواں دواں رہا، انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے سیاح بغیر کوئی خوف و خطر کے سوات ائیں اور یہاں پر انجوائے کریں،یہاں پر مکمل امن قائم ہے اور انکو ہر ممکن تحفظ بھی فراہم کیا گیا ہے۔
اور یوں چھوٹے عید پر سوات میں چھ روز تک سیاحوں کی امد کا سلسلہ جاری رہا،سوات کی تاریخ میں پہلی بار عید کے پانچ دنوں میں سیاحوں کی دولاکھ گاڑیاں داخل، گیارہ لاکھ سے زائد سیاحوں کی سوات آمد، سیاحتی علاقوں میں سیاحوں کی ڈیرے، ناچ، گانے، بھنگڑے اورموج مستیاں، سیاحتی مقامات اوردریائے سوات کے اطراف میں سیاحوں کارش، خوشگوارموسم اورحسین نظاروں سے سیاح لطف اندوز، پولیس اورانتظامیہ کیطرف سے بہترین حکمت عملی کے باعث سوات سیاحوں کی توجہ کامرکز رہا، سوات میں سیاحوں کی موجودگی نے سوات کی رونقیں دوبالا کردی، سوات پولیس اورانتظامیہ کیطرف سے بہترین کاغیرمعمولی رش رہا، اور ایک محتاط اندازے کے مطابق عید کے دنوں سوات کے حدود میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی تعداد2لاکھ کراس کرگیاہے، اوران گاڑیوں کے ذریعے سوات سے تجاوز کرگیاہے جبکہ سوات آنیوالی سیاحوں کاسلسلہ بدستور جاری ہے۔ سوات پولیس کیطرف سے امسال ٹریفک کی روانی کویقینی بنایاگیااوراس صورتحال کے پیش نظر ٹریفک جام کا کوئی بڑا مسئلہ بھی پیش نہیں آیا۔ عیدکے دنوں کیلئے خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا جسکی نگرانی ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضاء اسلم اور اے سی ہیڈ کوارٹر عامر علی شاہ کرتے رہے جبکہ ڈی پی او سوات سیداشفاق انور ٹریفک کا صورتحال مانیٹرکرتے رہے، اورانہوں نے مختلف علاقوں کادورہ کیا، اورخودہی انتظامات کا جائزہ لیا، اورجوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ ڈی ائی جی ملاکنڈ محمد سعید خان وزیر ڈویژن بھر کے انتظامات کا خود جائزہ لیتے رہے اورسوات آنے والی سیاحوں کو سوات کے سیاحتی علاقوں تک رسائی کویقینی بنانے میں ٹریفک پولیس نے بھی کلیدی کرداراداکیا۔ جبکہ سوات موٹروے کو عارضی طور پر ہلکی ٹریفک کیلئے کھولنے کی پیش نظر سوات میں سیاحوں کی تعداد ماضی کے نسبت زیادہ رہی اور لاکھوں سیاحوں کی سوات آمد کے باعث سوات کے حوالے سے پورے دنیا کو ایک مثبت پیغام ملاہے۔ سیاحوں نے بھی سوات میں بہترین انتظامات پرسوات پولیس کو خراج تحسین پیش کیاہے سوات آنے والی سیاحوں کی موج مستیاں اورناچ گانے بھی قابل دیدی رہی۔ تاہم مقامی لوگوں کیطرف سے سیاحوں کی مہمان نواز کا بہترین مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔ سیاحوں کا دریائے سوات کے دونوں اطراف اورسیاحتی علاقوں میں غیرمعمولی رش بھی دیکھنے کوملا۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More