بائی پاس فلائی اوور منصوبہ،متاثرین نے کم معاوضہ مسترد کردیا

سوات (زما سوات ڈاٹ کام)بائی پاس فلائی اوور منصوبہ، اونے پونے دام اراضی خریدنے اورکم معاوضہ مقررکرنے کے خلاف متاثرین سراپااحتجاج، متاثرین نے حکومتی معاوضہ مستردکرتے ہوئے مارکیٹ ریٹ کے مطابق معاوضہ مقررکرنے کامطالبہ کردیا، مقررکردہ معاوضہ کواونٹ کی منہ میں زیرے کے برابر قراردیدیا، متاثرین نے بھرپور احتجاج کی دھمکی دیدی، منتخب بلدیاتی نمائندوں نے بھی متاثرین کی حمایت کااعلان کردیا، احتجاجی تحریک چلانے کیلئے صلاح مشورے شروع، تاجرمشران کواعتماد میں لینے کافیصلہ، مرحلہ وار احتجاجی تحریک چلانے پر اتفاق، ترقی کیخلاف نہیں لیکن معاشی قتل اورناانصافی کے خلاف آوازاٹھائیں گے، تفصیلات کے مطابق مینگورہ بائی پاس فلائی اوور منصوبہ کیلئے اراضی خریدنے کیلئے حکومت کی طرف سے جومعاوضہ مقررکیاگیاہے متاثرین نے اُسے مستردکرتے ہوئے مارکیٹ ریٹ کے مطابق معاوضہ دینے کامطالبہ کیاہے اور حکومت کی طرف سے مقررکردہ معاوضہ کواونٹ کی منہ میں زیرے کے مترادف قراردیاہے، اے کلاس آبادی کاجومعاوضہ مقررکیاگیاہے اس سے زیادہ آبادی گرانے پر خرچہ آتاہے۔ متاثرین کی ترجمان عمرواحد نے اس حوالے سے میڈیا کوبتایاکہ PKHAنے جو معاوضہ مقررکیاہے وہ متاثرین کے ساتھ مذاق کی مترادف ہے۔ کیونکہ انتہائی کم معاوضہ کے ذریعے لوگوں کے املاک اوراراضی خریدی جارہی ہے، لیکن ہم اس طرح کرنے نہیں دیں گے، ہم ترقی کیخلاف نہیں لیکن ظلم وناانصافی کیخلاف بھرپور آوازاٹھائیں گے، جو طریقہ کار حکومت یا متعلقہ محکموں نے بنیاہے وہ مکمل طور پر معاشی قتل اورلوگوں کو ان کے جائیداد سے محروم کرناہے۔ بائی پاس جو کہ اس وقت ایک اہم تجارتی مرکز بن چکاہے، حکومت ایک منصوبے کے تحت لوگوں کوچلتے کاروبار اورجائیداد سے محروم کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہوناتویہ چاہئے کہ حکومت لوگوں کے روزگارکیلئے بھی معاوضے کابندوبست کریں اوراس کے ساتھ ساتھ مارکیٹ ریٹ کے مطابق معاوضہ مقررکریں انہوں نے کہا کہ اے کلاس آبادی کیلئے انہوں نے جومعاوضہ مقرر کیاہے وہ تواس آبادی کو گرانے اور ملبہ ہٹانے کیلئے بھی کافی نہیں ہے لوگوں نے کروڑوں روپے خرچ کرکے جدید تقاضوں کے مطابق آبادی کی ہے، ان کے لئے چند لاکھ روپے مقررکرناکہاں کاانصاف ہے؟ اونے پونے داموں اراضی خریدنے کی بھرپور مزاحمت کی جائیگی اس سلسلے میں منتخب بلدیاتی نمائندوں نے بھی بھرپور ساتھ دینے کااعلان کیاہے ہم تاجربرادری کے مشران کوبھی اعتماد میں لے رہے ہیں۔ اورمشترکہ طورپراحتجاجی تحریک چلانے کیلئے صلاح ومشورے کی جارہی ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More