خیبرپختونخوا،گم شدہ بچوں کی بازیابی کے لئے ” میرا بچہ الرٹ ” اپلیکیشن لانچ کردیا گیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں گم شدہ بچوں کی بازیابی کیلئے موبائل اپلیکشن " میرا بچہ الرٹ" کا باضابطہ اجراء کیا ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں گم شدہ بچوں کی بازیابی کیلئے موبائل اپلیکشن ” میرا بچہ الرٹ” کا باضابطہ اجراء کیا ہے۔ یہ اپلیکشن پہلے سے موجود خیبر پختونخوا سٹیزن پورٹل میں بطور فیچر شامل کی گئی ہے جسے پاکستان سٹیزن پورٹل میں بھی شامل کیا جائے گا۔ اپلیکشن میں گم ہونے والے بچوں کے حوالے سے رپورٹ کے اندراج اور تلاش کیلئے والدین اور متعلقہ اداروں کی سہولت اور مدد کیلئے مکمل طریقہ کار وضع کیا گیا ہے

پشاور(ویب نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں گم شدہ بچوں کی بازیابی کیلئے موبائل اپلیکشن ” میرا بچہ الرٹ” کا باضابطہ اجراء کیا ہے۔ یہ اپلیکشن پہلے سے موجود خیبر پختونخوا سٹیزن پورٹل میں بطور فیچر شامل کی گئی ہے جسے پاکستان سٹیزن پورٹل میں بھی شامل کیا جائے گا۔ اپلیکشن میں گم ہونے والے بچوں کے حوالے سے رپورٹ کے اندراج اور تلاش کیلئے والدین اور متعلقہ اداروں کی سہولت اور مدد کیلئے مکمل طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے اپلیکشن کی تیاری پر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ خیبرپختونخوا کو سراہا اور کہاکہ اس اپلیکشن کی مدد سے نہ صرف گم شدہ بچوں کی بروقت بازیابی میں خاطر خواہ مدد ملے گی بلکہ بچوں کے حوالے سے ناخوشگوار واقعات کی حوصلہ شکنی بھی ممکن ہو گی۔

صوبے میں بچوں کا تحفظ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس سلسلے میں میرا بچہ الرٹ ایپ کا اجراء سنہری اقدام ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ایک باضابطہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ نے مذکورہ اپلیکشن کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو اپلیکشن کی تیاری، اس کے کام کے طریقہ کار اور فیچرز پر تفصیلی بریفینگ بھی دی گئی۔ تقریب میں بتایا گیا کہ ملک میں بچوں سے زیادتی، اغواء اور قتل کے واقعات کی روک تھام کیلئے مذکورہ اپلیکشن کی تیاری کی ضرورت پیش آئی۔ خیبرپختونخوا میں اپلیکشن کی تیاری پر فارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ خیبرپختونخوا کو دی گئی۔ یہ اپلیکشن پاکستان سٹیزن پورٹل میں بطور فیچر شامل کی جائے گی۔ صوبے میں اگر کوئی بچہ گم ہو جاتا ہے تو اُ س کی رپورٹ میرا بچہ الرٹ ایپ پر رجسٹرڈ کی جا سکے گی۔

اپلیکشن میں گم شدہ بچے کی تصویر سمیت دیگر تفصیلات فراہم کرنے کی سہولت بھی موجود ہے۔ درج کی گئی رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، آر پی او، آئی جی پولیس، چیف سیکرٹری کو ایس ایم ایس الرٹ بھیجا جائے گا، جس کے مطابق ایف آئی آر کا اندراج ہو گا اور کیس کی تفتیش، ٹیموں کی تعیناتی، شواہد کے اُصول اور تفتیش کی تکمیل وغیرہ تمام اُمور سے متعلق تفصیلات ڈی پی او کے ڈیش بورڈ پرظاہر ہو ں گی۔ڈیش بورڈ کے ذریعے گم شدہ بچے کی بازیابی اور اس سلسلے میں مجموعی پیشرفت کو مانیٹر کیا جائے گا۔ یہ اپلیکشن صوبائی سطح پر گم شدہ بچوں کے تمام کیسز کی ڈائریکٹری وضع کرنے میں بھی مدد دے گی اور وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری اس اپلیکشن کی نگرانی کر سکیں گے۔پبلک ویب پورٹل کے ذریعے تمام پولیس سٹیشنز ایدھی اور دیگر متعلقہ سنٹرز وغیرہ سے رابطہ کیلئے ڈائریکٹری بھی موجود ہو گی۔ پولیس کال سنٹرز اور سیف سٹی حکام کے درمیان رابطے کے علاوہ بچوں کے تحفظ کے مراکز تک رسائی کی سہولت میسر ہو گی۔ وزیراعلیٰ نے اس شاندار ایپ کی تشکیل پر پی ایم آر یو کی کاوشوں کو سراہا اور کہاکہ گم شدہ بچوں کے مسائل حل کرنے کیلئے یہ اپلیکشن بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ اُنہوں نے یقین دلایا کہ اپلیکشن کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے وہ بھرپور تعاون فراہم کریں گے۔وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع و صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل وزیر، انسپکٹر جنرل پولیس محمد نعیم خان، ڈائریکٹر پی ایم آر یو محمد فواداور دیگر متعلقہ حکام نے تقریب میں شرکت کی۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More