طیبہ تشدد کیس: سابق جج اور اہلیہ کی سزاؤں میں اضافہ کالعدم قرار

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے جج راجہ خرم اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کی سزا ایک سال سے بڑھا کر تین سال کی تھی

سپریم کورٹ نے طیبہ تشدد کیس میں ملزمان کی اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے سابق جج راجہ خرم اور اہلیہ ماہین ظفر کی سزاؤں میں اضافے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا جس کے بعد ٹرائل کورٹ کی طرف سے دی گئی دونوں کو سنائی گئی ایک ایک سال کی سزائیں بحال ہو گئی ہیں۔

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے کمسن ملازمہ پر تشدد کرنے والے جج اور ان کی اہلیہ کی سزاؤں میں اضافے کو کالعدم قرار دیدیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے جج راجہ خرم اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کی سزا ایک سال سے بڑھا کر تین سال کی تھی جسے مجرمان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے طیبہ تشدد کیس میں ملزمان کی اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے سابق جج راجہ خرم اور اہلیہ ماہین ظفر کی سزاؤں میں اضافے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا جس کے بعد ٹرائل کورٹ کی طرف سے دی گئی دونوں کو سنائی گئی ایک ایک سال کی سزائیں بحال ہو گئی ہیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More