افغانستان دھماکہ، دو امریکی جاں بحق

افغانستان میں سڑک کے کنارے نصب بم کے دھماکے میں امریکی سروس کے دو اراکین ہلاک اور دو زخمی ہوگئے: نیٹو فورسز

افغانستان میں امریکیوں کا قتل، افغانستان میں سڑک کے کنارے نصب بم کے دھماکے میں امریکی سروس کے دو اراکین ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار کے ضلع داند میں پیش آیا۔ جہاں نیٹو فورسزکی ایک گاڑی ، سٹرک کے کنارے ایک بارودی سرنگ کے ٹکرا گئی۔ جس کے نتیجے میں دو اہلکار جانبحق اور دو اہکار زخمی ہو گئے تھے

کابل(ویب ڈیسک) افغانستان میں امریکیوں کا قتل، افغانستان میں سڑک کے کنارے نصب بم کے دھماکے میں امریکی سروس کے دو اراکین ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار کے ضلع داند میں پیش آیا۔ جہاں نیٹو فورسزکی ایک گاڑی ، سٹرک کے کنارے ایک بارودی سرنگ کے ٹکرا گئی۔ جس کے نتیجے میں دو اہلکار جانبحق اور دو اہکار زخمی ہو گئے تھے۔

حادثے کے نتیجے میں گاڑی پوری طرح سے تباہ ہو گئی۔ ادھرطالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ طالبان اور امریکی فورسز کے مابین قندوز کے علاقے توپخانہ میں ہونے والی جھڑپ میں دو امریکی فوجی ہلاک ہو گئے۔ابھی تک امریکہ نے اپنے دہشت گرد فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق یا تردید نہیں کی البتہ امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات شروع ہونے کےبعد طالبان نے امریکی دہشتگرد فورسز کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل طالبان نے کہا تھا امریکا اور ایران کے درمیان بڑھتی عسکری کشیدگی سے ان کے اور واشنگٹن کے درمیان ہونے والے مذاکرات متاثر ہونے کا امکان نہیں ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان مذاکراتی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے سہیل شاہین نے کہا تھا کہ امریکا کے ساتھ گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے بات چیت کے بعد دونوں فریقین 18 سالہ افغان (تنازع) کے بعد امن معاہدے پر دستخط کے قریب پہنچے ہیں۔

امریکا ایران کشیدگی سے امن عمل کو خطرہ ہونے کی رپورٹس کو مسترد کرتے ہیں سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ‘ان پیش رفت کا امن عمل پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ (امریکا-طالبان) امن معاہدہ حتمی ہے اور صرف (دونوں فریقین) کی جانب سے دستخط ہونا باقی ہیں۔ انہوں نے پیش رفت کے حوالے سے بتایا تھا کہ یہ صرف اس لیے ممکن ہوئی کیونکہ امریکا اور طالبان دونوں اس بات پر راضی ہیں کہ افغان تنازع صرف امن مذاکرات کے ذریعے حل ہوسکتا ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More