28 ممالک میں 10 ہزار پاکستانی قید ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

سلامتی کونسل کا اجلاس پاکستان کی درخواست پر گزشتہ روز ہوا

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے اجلاس میں شرکت کرنے سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے اس کا خیرمقدم کیا اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ بھی کیا۔  ترجمان دفتر خارجہ کا بتانا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نیویارک کے بعد اب واشنگٹن کا دورہ کریں گے جہاں وہ امریکی ہم منصب مائیک پومپیو اور دیگر امریکی حکام سے ملاقاتیں کریں گے، شاہ محمود قریشی کیپیٹل ہل کا دورہ بھی کریں گے۔

اسلام آباد(ویب ڈیسک)ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ اس وقت 28 ممالک میں 10 ہزار پاکستانی قید ہیں۔  ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سلامتی کونسل کا اجلاس پاکستان کی درخواست پر گزشتہ روز ہوا جس میں ویٹو ممالک نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔  انہوں نے کہا کہ کشمیر ایشو اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے اس لیے سلامتی کونسل کا اس بات کا عکاس ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک عالمی مسئلہ ہے۔

 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے اجلاس میں شرکت کرنے سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے اس کا خیرمقدم کیا اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ بھی کیا۔  ترجمان دفتر خارجہ کا بتانا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نیویارک کے بعد اب واشنگٹن کا دورہ کریں گے جہاں وہ امریکی ہم منصب مائیک پومپیو اور دیگر امریکی حکام سے ملاقاتیں کریں گے، شاہ محمود قریشی کیپیٹل ہل کا دورہ بھی کریں گے۔

 

امریکا ایران کشیدگی پر بات چیت کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں 3 جنوری کے بعد کی تبدیلیوں کے تناظر میں پاکستان خطے کا اہم ملک ہے۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ نہایت قریبی اور امریکا کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں، صورت حال کے تناطر میں وزیر خارجہ نے اپنے ہم منصبوں سے رابطے کیے ہیں۔  بریفنگ کے دوران عائشہ فاروقی نے بیرون ملک قید پاکستانیوں کے اعداد و شمار سے متعلق بھی بتایا۔  ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ اس وقت 28 ممالک میں 10 ہزار پاکستانی قید ہیں جن میں اکثریت معمولی جرائم میں ملوث افراد کی ہے جب کہ سعودی عرب 579 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر چکا ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More