ترکی میں زلزلے سے 21 افراد ہلاک، ایک ہزار سے زائد زخمی

6 اعشاریہ 8 شدت کے زلزلے سے درجنوں عمارتیں ملبے کا ڈھیر ہو گئیں جب کہ کئی افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

ریسکیو ٹیموں نے شدید سرد موسم کے باوجود فلاحی کام شروع کر دیا ہے جب کہ ترک وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ امدادی کاموں کے لیے فوج بھی اسٹینڈ بائی پر ہے۔ زلزلے کے باعث سیکڑوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور مواصلات کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ترکی کے وزیر صحت نے زلزلے کے باعث 21 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے جب کہ 1000 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے 11 کی حالت تشویشناک ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق جس وقت زلزلہ آیا تو ترکی کے وزیر داخلہ زلزلوں سے بچاؤ کے اقدامات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے زلزلے کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں تمام ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد(ویب ڈیسک)ترکی کے مشرقی حصوں میں آنے والے طاقتور زلزلے سے 21 افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ ترکش میڈیا رپورٹس کے مطابق 6 اعشاریہ 8 شدت کے زلزلے سے درجنوں عمارتیں ملبے کا ڈھیر ہو گئیں جب کہ کئی افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ڈیزاسٹر اینڈ میجنمنٹ حکام کے مطابق زلزلے کا مرکز الیزگ کا علاقہ تھا جس کی زیرزمین گہرائی 6 اعشاریہ 7 کلومیٹر تھی، زلزلے کے جھٹکے شام، جارجیا اور ارمینیا میں بھی محسوس کئے گئے۔
ریسکیو ٹیموں نے شدید سرد موسم کے باوجود فلاحی کام شروع کر دیا ہے جب کہ ترک وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ امدادی کاموں کے لیے فوج بھی اسٹینڈ بائی پر ہے۔ زلزلے کے باعث سیکڑوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور مواصلات کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ترکی کے وزیر صحت نے زلزلے کے باعث 21 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے جب کہ 1000 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے 11 کی حالت تشویشناک ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق جس وقت زلزلہ آیا تو ترکی کے وزیر داخلہ زلزلوں سے بچاؤ کے اقدامات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے زلزلے کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں تمام ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More