بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنیکا فیصلہ

اسلامی نظریاتی کونسل سے بھی سزاؤں کے حوالے سے رائے مانگ لی گئی ہے۔

بچوں کے جنسی استحصال اور تشدد کی روک تھام کیلئے بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی  مشتاق احمد غنی کی صدارت میں ہوا۔ جس میں مولانا لطف الرحمان، سردار حسین بابک، عنایت اللہ خان، نگہت اورکزئی، مشیر وزیر اعلیٰ برائے سوشل ویلفیئر ہشام انعام اللہ خان، خواتین ایم پی ایز ڈاکٹر سمیرہ شمس، ڈاکٹر آسیہ اسد، شگفتہ ملک، حمیرہ خاتون، آسیہ خٹک اور ثوبیہ شاہد نے شرکت کی۔

پشاور(ویب ڈیسک)خیبرپختونخوا میں بچوں سے زیادتی کرنے والے ملزمان کو سرعام پھانسی کی سزا دینے کے لیے قانون سازی کرنے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اسلامی نظریاتی کونسل سے بھی سزاؤں کے حوالے سے رائے مانگ لی گئی ہے۔ بچوں کے جنسی استحصال اور تشدد کی روک تھام کیلئے بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی  مشتاق احمد غنی کی صدارت میں ہوا۔ جس میں مولانا لطف الرحمان، سردار حسین بابک، عنایت اللہ خان، نگہت اورکزئی، مشیر وزیر اعلیٰ برائے سوشل ویلفیئر ہشام انعام اللہ خان، خواتین ایم پی ایز ڈاکٹر سمیرہ شمس، ڈاکٹر آسیہ اسد، شگفتہ ملک، حمیرہ خاتون، آسیہ خٹک اور ثوبیہ شاہد نے شرکت کی۔
اجلاس میں محکمہ قانون، محکمہ سوشل ویلفیئر کے اعلیٰ حکام، نفسیاتی امراض کے پروفیسر، عالم دین، خیبرپختونخوا چائلڈ کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ قانون اور محکمہ داخلہ کے اعلیٰ افسران نے شرکا کو بتایا کہ سینیٹ میں اس وقت زینب الرٹ بل پیش ہوچکاہے جوکہ اسلامی نظریاتی کونسل کو تجاویز وسفارشات کے لئے بھیجاگیا ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی مرتب کردہ سفارشات کی روشنی میں خیبرپختونخوا اسمبلی کی بنائی گئی اسپیشل کمیٹی اپنا لائحہ عمل طے کرے گی۔اراکین اسمبلی نے اپنی آراء میں کہا کہ صوبے کے واحد فارنزک لیب میں سہولیات کا فقدان ہے اسی وجہ سے جب بھی کوئی اس قسم کا واقعہ رونما ہو تا ہے تو ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے سیمپل لاہور بھیجا جاتاہے جس کی رپورٹ پر کئی کئی دن لگ جاتے ہیں۔ فارنزک لیب پولیس کے ماتحت کام کررہاہے اس موقع پر بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کی بھی تجویز دی گئی ، اسپیکر اسمبلی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو سرعام پھانسی کی سزا دینے کے حوالے سے قانون سازی کریں گے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جارہا ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More