بھارت کو بتادیا ہے کہ جنگ شروع کرے گا تو ختم ہم کریں گے، ترجمان پاک فوج

جنگ میں کسی کی ہار جیت نہیں ہوتی، انسانیت ہارتی ہے، لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے

میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ فروری 2019 میں پاک بھارت جنگ دستک دے چکی تھی لیکن افواج پاکستان کی تیاری اور مؤثر جواب نے امن کا راستہ ہموار کیا، تینوں سروسز نے اپنے آپ کو قابل فورس کے طور پر منوایا، پاکستانی قیادت نے اس خطرے کو احسن طریقے سے نمٹایا، جنرل قمر جاوید باجوہ کی سْپیریر ملٹری اسٹریٹیجی نے جنوبی ایشیا کو بہت بڑی تباہی سے بچایا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستانی سول و ملٹری لیڈر شپ خطے میں امن کی خواہاں ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملٹری ڈپلومیسی نے اقوامِ عالم میں پاکستان کا مقام بلند کیا، کامیاب ملٹری ڈپلومیسی نے خطے میں امن کے لیے پاکستان کے کردار کو نمایاں کیا، انڈین سول ملٹری لیڈر شپ کو بھی خطے میں امن کی اہمیت کا ندازہ ہونا چاہیے، بھارتی لیڈر شپ کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کو بند کریں، مقبوضہ کشمیر میں لگی آگ پورے خطے میں پھیل سکتی ہے، دْنیا کو بھی اس خطرے کا ادراک ہو نا چاہیے

راولپنڈی(ویب ڈیسک)ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ بھارت کو بتاچکے ہیں کہ اگر اس نے جنگ شروع کی تو ختم ہم کریں گے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ڈیفنس رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت اور عسکری قیادت غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں، بھارتی قیادت کہتی ہے کہ پاکستان کو 7 سے 10 دن میں ختم کر دیں گے، ذمہ دارافراد ایسے بیانات نہیں دیتے، بات صرف 7 یا 10 دِن کی نہیں اس سے پہلے اور بعد کی بھی ہے، جنگ میں کسی کی ہار جیت نہیں ہوتی، انسانیت ہارتی ہے، لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ جو فوج 71 سال سے 8 ملین کشمیریوں کو شکست نہیں دے سکی وہ 207 ملین پاکستانیوں کو کیسے شکست دے سکتی ہے؟ افواج اسلحے کے زور پر نہیں، جذبہ ایمانی اور عوام کی حمایت سے لڑتی ہیں اور کوئی دْنیاوی طاقت ایک متحد قوم کو شکست نہیں دے سکتی، پہلے بھی کہا تھا جنگ شروع آپ کریں گے ختم ہم کریں گے، پاکستان اور افواجِ پاکستان ہمیشہ آپ کو سرپرائز کریں گی۔

میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ فروری 2019 میں پاک بھارت جنگ دستک دے چکی تھی لیکن افواج پاکستان کی تیاری اور مؤثر جواب نے امن کا راستہ ہموار کیا، تینوں سروسز نے اپنے آپ کو قابل فورس کے طور پر منوایا، پاکستانی قیادت نے اس خطرے کو احسن طریقے سے نمٹایا، جنرل قمر جاوید باجوہ کی سْپیریر ملٹری اسٹریٹیجی نے جنوبی ایشیا کو بہت بڑی تباہی سے بچایا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستانی سول و ملٹری لیڈر شپ خطے میں امن کی خواہاں ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملٹری ڈپلومیسی نے اقوامِ عالم میں پاکستان کا مقام بلند کیا، کامیاب ملٹری ڈپلومیسی نے خطے میں امن کے لیے پاکستان کے کردار کو نمایاں کیا، انڈین سول ملٹری لیڈر شپ کو بھی خطے میں امن کی اہمیت کا ندازہ ہونا چاہیے، بھارتی لیڈر شپ کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کو بند کریں، مقبوضہ کشمیر میں لگی آگ پورے خطے میں پھیل سکتی ہے، دْنیا کو بھی اس خطرے کا ادراک ہو نا چاہیے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان کی سلامتی و ترقی کو ہمیشہ مقدم رکھا، باجوہ ڈاکٹرائن ملکی سلامتی پر کوئی بھی سمجھوتہ کیے بغیر ملک اور خطے میں امن لانا ہے، سربراہ پاک فوج نے آپریشن شیر دل سے ضرب عضب تک کی کامیابیوں کو ردالفساد کے ذریعے مستحکم کیا، ردالفساد سب سے مشکل آپریشن اور دائمی امن کیلئے اہم ترین مرحلہ ہے، خطے میں امن کیلئے آرمی چیف کے تاریخی اقدامات رہے، انہوں نے مذہبی ہم آہنگی و مدرسہ ریفارمز میں اہم کردار ادا، اور پاک افغان اور پاک ایران سرحد کو بھی مضبوط ومحفوظ کیا۔ آئی ایس آئی دنیا کی مانی ہوئی انٹیلی جنس ایجنسی ہے، ہمیں اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر فخر ہے، آئی ایس آئی اور آئی بی ایم آئی نے مل کر بہت سے دہشت گردی کے واقعات کو روکا۔ پاکستان مشکل وقت میں بہتری کی طرف جا رہا ہے بیس سال پہلے کیNegative Relevance سے Positive Relevance میں جا چْکاہے اس مثبت پیش رفت کو برقرار رکھنا ہے، متحد ہو کر مشکلات کا مقابلہ کرنا ہے

میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بطور ترجمان کوئی بات ذاتی رائے نہیں ہوتی، ملٹری ترجمان پالیسی سے مبرا کوئی بات نہیں کر سکتا، اگر ’بھارتی‘ میرے جانے پر خوش ہیں تو میرے لیے یہ اعزاز ہے، ہم سب کا ایک عہدِوفا ہے، عہدِ وفا وطن، وطن کی مٹی و ہم وطنوں کے ساتھ، عہدِ وفا کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اور انشااللہ ہم اس عہد کو وفا کریں گے، آپ سب کے تعاون کا شکریہ، میڈیا کا شکریہ، پاکستانی عوام بالخصوص سوشل میڈیا پر نوجوانوں کا شکریہ، یکم فروری سے نئے ڈی جی اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا میں ڈیفنس رپورٹرز میری بنیادی ٹیم رہے، انہوں نے بھر پور طریقے سے افواج پاکستان کی رپورٹنگ کی اور اپنی ذمہ دارانہ رپورٹنگ سے افواج کے جذبہ کو مضبوط کیا، پاکستان نے پچھلی دو دہائیوں میں دہشت گردی کے خلاف بقا کی جنگ لڑی، اس جنگ میں ڈیفنس رپورٹرز نے افواج کا بھر پور ساتھ نبھایا ، میڈیا کا افواج پاکستان کی کامیابی میں اہم کردار رہا، میڈیا نے افواج اور شہیدوں کے لواحقین کے دل جیتے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More