تین ماہ بعد حالات بہتر ہو جائیں گے،شوکت یوسفزئی

صوبے میں کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا،وزیر اطلاعات

صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئ نے کہا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے، وزیراعلیٰ محمود خان کے دور میں پسماندہ علاقے ترقی کر رہے ہیں، آٹا بحران مصنوعی تھا جس پر قابو پا لیا گیا ہے، مہنگائی کا احساس ہے 3 ماہ بعد حالات ٹھیک ہو جائیں گے، کرونا وائرس کے روک تھام کیلئے وزیراعلیٰ نے سیکرٹری ہیلتھ کو خصوصی ہدایات جاری کئے ہیں

سوات (زما سوات ڈاٹ کام) صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئ نے کہا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے، وزیراعلیٰ محمود خان کے دور میں پسماندہ علاقے ترقی کر رہے ہیں، آٹا بحران مصنوعی تھا جس پر قابو پا لیا گیا ہے، مہنگائی کا احساس ہے 3 ماہ بعد حالات ٹھیک ہو جائیں گے، کرونا وائرس کے روک تھام کیلئے وزیراعلیٰ نے سیکرٹری ہیلتھ کو خصوصی ہدایات جاری کئے ہیں ملکی معاشی صورتحال بہتری کی سمت گامزن ہے مولانا فضل الرحمان عوامی حقوق کیلئے نہیں بلکہ ذاتی مفادات کیلئے حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے سوات پریس کلب کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر تین وزراء کو پارٹی کے اعلیٰ قیادت نے برطرف کیا تھا اور اب اُن کے ساتھ بحالی کے بھی اختیار ہے کوئی ذاتی عداوت نہیں وہ ہمارے ساتھی ہیں مہنگائی کے حوالے سے اُنہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کو بھی مہنگائی کا احساس ہے انشاء اللہ تین ماہ بعد یہ مسئلہ بھی حل ہو جائیگا جبکہ ایک مافیا نے مصنوعی آٹا بحران پیدا کیا تھا اس پر بھی قابو پا لیا گیا ہے مسلم لیگ دور میں آٹے کے بجائے چوکر کھلایا گیا، ہمارے ساتھ اس وقت 30 اپریل تک اسٹاک موجود ہیں۔

کرونا وائرس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے لوگوں کا چائنہ کیساتھ کاروباری مراسم ہے اور یہاں کے طلباء بھی چین میں زیر تعلیم ہیں وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں سیکرٹری صحت کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کیلئے خصوصی ہدایات جاری کئے ہیں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن عوامی حقوق کیلئے نہیں بلکہ ذاتی مقاصد کے حصول کیلئے حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں کئی سالوں سے حکومتی مراعات کے مزے لینے والے اب وہی مراعات حاصل کرنے کیلئے مصروف عمل ہیں لیکن عوام اُن کا ساتھ نہیں دے گی کیونکہ ان کا دھرنا پلان اے، بی، سی جس طرح ناکام ہو چکے ہیں اس طرح پلان ڈی بھی ناکام ہو گا اب دوبارہ حکومت کے خلاف تحریک چلانا مردے گھوڑے میں سانس ڈالنے کے مترادف ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More