امریکا اور طالبان افغانستان میں عارضی جنگ بندی پر متفق

پر تشدد واقعات میں کمی پر اتفاق سے 18 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے امن معاہدے کی امیدیں بڑھ گئی ہیں۔ ,امریکی وزیر دفاع

امریکی وزیر دفاع نے اس بات کی وضاحت نہیں کہ کہ طالبان کے ساتھ یہ جنگ بندی کب سے شروع ہو گی لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ایک امن معاہدہ بہت قریب پہنچ چکا ہے۔ ایک ریڈیو انٹرویو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس (طالبان کے ساتھ) ڈیل کا بہت ہی اچھا موقع ہے، اور ہمیں اس حوالے سے آئندہ دو ہفتوں میں پتہ چل جائے گا۔ پینٹاگون کے سربراہ نے کہا کہ اگر یہ عمل جاری رہا تو پرتشدد واقعات میں کمی کی توقع رکھی جا سکتی ہے۔ خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان گزشتہ ایک سال سے افغان امن عمل کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں جس کا مقصد افغانستان سے 18 سالہ جنگ کا خاتمہ ہے۔

اسلام آباد(ویب ڈیسک)امریکا اور طالبان افغانستان میں 7 روز کے لیے جنگ بندی پر متفق ہو گئے۔ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے افغان طالبان کے ساتھ عارضی جنگ بندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پر تشدد واقعات میں کمی پر اتفاق سے 18 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے امن معاہدے کی امیدیں بڑھ گئی ہیں۔ برسلز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مارک ایسپر کا کہنا تھا کہ ہم سب نے متفقہ طور پر کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا اگر کوئی حل ہے تو وہ سیاسی ہے، اس معاملے پر پیشرفت ہوئی ہے اور مزید مثبت خبریں بھی جلد سامنے آئیں گی۔

 

امریکی وزیر دفاع نے اس بات کی وضاحت نہیں کہ کہ طالبان کے ساتھ یہ جنگ بندی کب سے شروع ہو گی لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ایک امن معاہدہ بہت قریب پہنچ چکا ہے۔ ایک ریڈیو انٹرویو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس (طالبان کے ساتھ) ڈیل کا بہت ہی اچھا موقع ہے، اور ہمیں اس حوالے سے آئندہ دو ہفتوں میں پتہ چل جائے گا۔ پینٹاگون کے سربراہ نے کہا کہ اگر یہ عمل جاری رہا تو پرتشدد واقعات میں کمی کی توقع رکھی جا سکتی ہے۔ خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان گزشتہ ایک سال سے افغان امن عمل کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں جس کا مقصد افغانستان سے 18 سالہ جنگ کا خاتمہ ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More