کراچی میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی

مریضوں کی تعداد 80 ہوگئی جب کہ پاکستان میں مجموعی تعداد 451 تک جاپہنچی ہے۔

کورونا وائرس پاکستان سمیت دنیا کے 170 سے زائد ملکوں تک پھیل چکا ہے اور اب تک10  ہزار سے زائد لوگ اس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس سے 3 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے 2 کا تعلق خیبرپختونخوا کے شہروں پشاور اور مردان سے جب کہ ایک کا سندھ کے شہر کراچی سے ہے۔ صوبہ سندھ میں جمعرات کو مزید 37، پنجاب میں 45، بلوچستان میں 58، خیبر پختونخوا میں 4 اور گلگت میں 8 نئے کیسز سام

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سندھ کی وزیر صحت عذرا فضل نے صوبے میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کردی جہاں کراچی میں وائرس سے متاثر شخص انتقال کرگیا۔ آج پنجاب میں  کورونا وائرس کے مزید 2 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے بھر میں مریضوں کی تعداد 80 ہوگئی جب کہ پاکستان میں مجموعی تعداد 451 تک جاپہنچی ہے۔ کورونا وائرس پاکستان سمیت دنیا کے 170 سے زائد ملکوں تک پھیل چکا ہے اور اب تک10  ہزار سے زائد لوگ اس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس سے 3 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے 2 کا تعلق خیبرپختونخوا کے شہروں پشاور اور مردان سے جب کہ ایک کا سندھ کے شہر کراچی سے ہے۔ صوبہ سندھ میں جمعرات کو مزید 37، پنجاب میں 45، بلوچستان میں 58، خیبر پختونخوا میں 4 اور گلگت میں 8 نئے کیسز سامنے آئے تھے۔

 

پنجاب
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق صوبے میں  467 مریضوں کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 357 افراد میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی جب کہ 80 افراد میں کورونا ٹیسٹ مثبت آیا اور 30 مریضوں کی رپورٹس کے نتائج آنا باقی ہیں۔
راولپنڈی میں بھی پہلے کیس کی تصدیق
محکمہ صحت پنجاب نے بتایا کہ لاہور میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 15 ہے جب کہ راولپنڈی میں بھی کورونا کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے۔
سندھ
سندھ حکومت کے مطابق اس وقت صوبے میں کورونا وائرس کے کُل مریضوں کی تعداد 238 ہے۔ سندھ حکومت کے حکام کا بتانا ہےکہ سکھر میں اب تک مجموعی طور پر 302 زائرین کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 151 کا نتیجہ مثبت اور 151 کا منفی آیا جب کہ ایک کیس کو دوبارہ ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔ سندھ حکومت کے مطابق اس کے علاوہ 87 افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور 3 صحت یاب ہوچکے ہیں جب کہ 84 مریض زیر علاج ہیں۔

 

کراچی میں 77 سالہ شہری کی وائرس سے ہلاکت ہوئی
کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج کورونا وائرس کا 77 سالہ مریض گزشتہ رات انتقال کرگیا جس کے بعد سندھ میں کورونا وائرس سے یہ پہلی ہلاکت ریکارڈ ہوئی ہے۔ صوبائی وزیر صحت عذرا افضل نے بتایا کہ متاثرہ شخص کینسر کا مریض تھا جب کہ اسے شوگر اور بلڈپریشر کا عارضہ  بھی لاحق تھا جس سے اس کی صحت پہلے ہی بہت خراب تھی۔
سندھ میں تین افراد صحت یاب
ترجمان نے بتایا کہ اب تک سکھر میں 151، کراچی میں 93 اور حیدرآباد میں کورونا وائرس کا ایک کیس ہے۔ محکمہ صحت حکام کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔ سندھ میں سے 19 مارچ سے سرکاری دفاتر کو بند کردیا گیا ہے 18 مارچ سے شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس اور تفریحی مقامات کو 15 روز کے لیے بند کردیا گیا.

 

بلوچستان 
بلوچستان میں کورونا وائرس کے جمعرات کو مزید 58 کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 81 ہو گئی ہے۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کورونا وائرس کے 58 نئے کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں اب تک 81 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔
خیبر پختونخوا
خیبرپختون خوا میں جمعرات کو مزید 4 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔ کورونا وائرس کے باعث خیبر پختونخوا میں ہونے والی دو ہلاکتوں کے بعد پشاور میں کینال روڈ کی ایک گلی کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے جب کہ مردان میں بھی یونین کونسل منگاہ کو لاک ڈاؤن کر کے داخلی و خارجی راستے پر پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔
گلگت بلتستان
گلگت بلتستان میں جمعرات کو مزید 8 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد وہاں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 21 ہوگئی ہے۔

 

اسلام آباد
اسلام آباد میں جمعرات کے روز 4 نئے کیس سامنے آئے جس کے بعد وفاقی دارالحکومت میں کورونا کے کیسز کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔
آزاد کشمیر میں ایک کیس
ڈپٹی کمشنر میر پور آزاد کشمیر نے گزشتہ روز ایک شخص کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی۔ ڈی سی میر پور کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص 14 دن قبل ایران سے تفتان آیا تھا، متاثرہ شخص کو 4 دن سے میر پور آئسولیشن وارڈ میں رکھا ہواتھا۔
حکومتِ نے کورونا وائرس کے حوالے سے سرکاری ویب سائٹ لانچ کردی
جمعرات کے روز اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ عوام کو کورونا وائرس کے حوالے سے تازہ ترین اور مصدقہ اطلاعات پہنچانے کیلئے حکومت پاکستان نے سرکاری ویب سائٹ تیار کرلی ہے.
ملک کے بڑے ہوٹلز قرنطینہ سینٹرز میں تبدیل کرنے کی تجویز
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ملک میں بڑے ہوٹلز کو قرنطینہ سینٹرز میں تبدیل کرنے کےلیے صوبوں کے چیف سیکریٹریوں کو خط لکھ دیا۔

 

ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند
گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے اور مدارس بھی 5 اپریل تک بند رہیں گے۔
جمعہ کا خطبہ مختصر کرنے کی ہدایت
اس کے علاوہ پاکستان علماء کونسل نے جمعے کے خطبے سے اردو بیان ختم کرنے اور مختصر عربی خطبہ پڑھنے کا فتویٰ بھی جاری کیا ہے جب کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے بھی امام مساجد سے فرض نمازیں مختصر کرنے کی درخواست کی ہے۔

 

چین سے دنیا میں پھیلنے والا ’کورونا وائرس‘ اصل میں ہے کیا؟
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔ یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔

 

اس کی علامات کیا ہیں؟
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔ اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
یہ کتنا خطرناک ہوسکتا ہے؟
ماہرین کے مطابق کورونا وائرس اتنا خطرناک نہیں جتنا کہ اس وائرس کی ایک اور قسم سارس ہے جس سے 3-2002 کے دوران دنیا بھر میں تقریباً 800 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور یہ وائرس بھی چین سے پھیلا تھا۔
ماہرین صحت کی ہدایات
ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔ ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیئے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More