سوات کے باغات کو اربوں کے نقصان کا اندیشہ ہے،سردار وقار شہزاد ایڈوکیٹ

سوات (زما سوات ڈاٹ کام) پٹرول کے حالیہ بحران اور قلت کی وجہ سے سوات کے سیکڑوں باغات کو اربوں روپے کے نقصان کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے،سردار وقار شہزاد ایڈوکیٹ نے پٹرول بحران ختم کرنے کے لئے حکومت سے موثر اقدامات اُٹھانے کا مطالبہ کردیا۔ میڈیا کو آڈیو ہپیغام دیتے ہوئے سردار وقار شہزاد ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ حالیہ پٹرول بحران اور قلت کی وجہ سے سوات کے باغات کو اربوں روپے کا نقصان اُٹھانا پڑ سکتا ہے اگر جلد از جلد پٹرول کی فراہمی یقینی نہیں بنائی گئی تو باغات میں تیار پھل ضائع ہو جائیں گے جس سے باغات کے مالکان کو اربوں روپے کا نقصان اور ان باغات میں کام کرنے والے ہزاروں افراد کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے پڑ جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ باغات میں پھل ضائع ہو رہے ہیں کیونکہ پٹرول کی قلت کی وجہ سے گاڑی مالکان اُن سے زیادہ کرایہ مانگ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک پاکستان کا نعرہ لگایا تھا لیکن وہ نعرہ صرف نعرہ ہی رہا عملی طور پر اُسے حقیقی شکل نہیں دی گئی کیوںکہ پنجاب سمیت ملک کے دیگر اضلاع میں وافر مقدار میں پٹرول موجود ہے جبکہ پشاور اور مردان تک کسی بھی پمپ میں پٹرول کی قلت نہیں ہے صرف ملاکنڈ ڈویژن میں لوگ پٹرول کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کا تعلق سوات سے ہیں جبکہ اُن سمیت دیگر منتخب نمائندوں نے بھی اس بحران پر چھپ سادھ لی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے تباہ حال ملاکنڈ ڈویژن کو مزید آزمائشوں میں نہ ڈالا جائے اور جلد از جلد پٹرول کی وافر مقدار میں فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ نہ صرف دیگر طبقات اس سے مستفید ہو بلکہ باغات سے پھل دیگر اضلاع اور شہروں کو منتقل کرنے والی ٹرانسپورٹ کا پہیہ بھی چلتا رہے اور باغات کو نقصان نہ اُٹھانا پڑے۔ انہوں نےمزید کہا کہ سوات ایک سیاحتی علاقہ ہے اور یہاں کے لوگوں کا زیادہ تر روزگار سیاحت اور زراعت سے وابستہ ہے ،سوات میں مختلف اقسام کے پھل اُگائے جاتے ہیں ،ان باغات میں سیکڑوں کی تعداد میں لوگ بر سر روزگار ہے اس لئے حکومت پٹرول کی مصنوعی قلت کے خاتمے کے لئے موثر حکمت عملی اپنائیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More