کورونا ایس او پیز اور ضلعی انتظامیہ کی دوغلی پالیسی، ڈپٹی کمشنر کے تبادلے کا مطالبہ

سوات میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کورونا ایس او پیز کے حوالے سے دوغلی پالیسی اپنائی جا رہی ہے، حکومتی نمائندوں کے جلسے جلوسوں کو نظر انداز کرکے شادی ہالوں اور دیگر نجی اداروں کو زبردستی بند کرکے جرمانے لگائے جا رہے ہیں

سوات(زما سوات ڈاٹ کام)سوات میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کورونا ایس او پیز کے حوالے سے دوغلی پالیسی اپنائی جا رہی ہے، حکومتی نمائندوں کے جلسے جلوسوں کو نظر انداز کرکے شادی ہالوں اور دیگر نجی اداروں کو زبردستی بند کرکے جرمانے لگائے جا رہے ہیں، عوام نے انتظامیہ کی دوغلی پالیسی مسترد کرتے ہوئے مذکورہ ڈپٹی کمشنر کے تبادلے کا مطالبہ کردیا ہے۔ سوات میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کورونا ایس اوپیز پر عمل در آمد یقینی بنانے کے لئے شادی ہالز ،پارکس اور دیگر نجی اداروں و مقامات پر چھاپے مارے جارہے ہیں اور ساتھ ساتھ بھاری بھر کم جرمانے بھی عائد کئے جا رہے ہیں جبکہ ایس او پیز کی دھجیاں اُڑانے والے حکومتی نمائندوں اور سیاسی افراد کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ایم این اے ڈاکٹر حیدر علی خان اور وزیر اعلیٰ کے بھائی احمد خان نے ورکرز کنونشن میں شرکت کی جہاں پر ہزاروں کی تعداد میں دیگر لوگ بھی شریک ہوئے اور کورونا ایس او پیز کی دھجیاں اُڑائی گئی جبکہ اس حوالے سے انتظامیہ کا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا جبکہ گزشتہ روز ہی ایم پی اے فضل حکیم کی سربراہی میں نئے منتخب امیدواروں کے لئے عشائیہ کا احتتام کیا گیا تھا جس پر بھی انتظامیہ نے چھپ سادھ لی اور اُن کے خلاف کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ضلعی انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنر کی دوغلی پالیسی پر سوات کے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنر صرف غریب لوگوں کے کاروبار بند کر رہے ہیں جبکہ اپنے آقاوں کو خوش کرنے کے لئے انہیں مکمل طور پر اجازت ہے کہ وہ جو چاہے کرسکتے ہیں۔لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ ڈپٹی کمشنر کو فوری طور پر بدل دیا جائے اور حکومتی نمائندگان کو بھی ایس او پیز پر عمل کرنے کا پابند کیا جائے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More