یو ایس ایڈ کے تعاون سے بیسک ایجوکیشن پروگرام (ایس بی ای پی) پر کام کا آغاز

اسلام آباد (ذیشان سید ) تعلیم سب کے لئے کا نعرہ، سندھ حکومت کے اشتراک سے امریکی ادارہ یو ایس ایڈ نے 159.2 ملین ڈالر کی لاگت سے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام (ایس بی ای پی) پر کام شروع کیا گیا، جس میں سکولوں کی تعمیر کے لئے 81 ملین ڈالرز جبکہ اور پروگرام مینجمنٹ اینڈ امپلیمنٹیشن یونٹ (پی ایم آئی یو) کے لئے حکومت سندھ کی جانب سے 10 ملین ڈالر کی خطیر رقم مختص کردی گئی ، بنیادی طور پر اس پروگرام کا مقصد اندرون سندھ میں پرائمری ، مڈل اور سیکنڈری اسکولوں میں طلباء کے تعداد کو بڑھانا اور اس کو برقرار رکھنا ہے جس میں درس و تدریس کے لئے سازگار اسکول کا ماحول تیار کیا جانا ہیں، تعلیم عام کرنے اور اندرون سندھ کے بچوں کو مفت اور معیاری تعلیم مہیا کرنے کے لیے اس پروگرام کو اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ ، کے ذریعہ سندھ کے 10 اضلاع (سکھر ، خیرپور ، لاڑکانہ ، دادو ، قمبر شہدادکوٹ ، جیکب آباد، کشمور، کراچی ملیر ، کراچی ساؤتھ اور کراچی ویسٹ تک پہنچایا گیا، سندھ حکومت اور یو ایس ایڈ کے اشتراک سے سندھ میں 2010 کے سیلاب سے متاثرہ سکولوں کی بحالی کے لئے اب تک جدید سہولیات سے آراستہ 106 سکولوں کو مکمل کرلیا گیا ، جبکہ اب اسی پروگرام کے تحت مزید چودہ سکولوں کے تعمیر کا مرحلہ بھی شروع کیا جائے گا، تعلیم سب کے لئے مشن لئے بین الااقوامی ادارہ نے اسکولوں کی مالی اعانت اور حکمت عملی کا ایک ایسا ماڈل تیار کیا جو پورے سندھ اور پاکستان میں بہترین نمونہ ہونے کیساتھ تعلیم سے دور قوم کے معماروں کو ایک نئی صبح کی امید روشن کی گئی۔ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ایجوکیشن مینجمنٹ آرگنائزیشن کے ماڈل کو سپورٹ کرتا ہے تاکہ صوبہ سندھ کے سرکاری سکولوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تعلیم کے مسائل کو حل کیا جاسکے۔ یہ ماڈل ایک انتہائی کامیاب ماڈل ہے جس کے تحت سکولوں سمیت دیگر پاکستانی سرکاری ادارے اور شعبہ جات کامیابی سے اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
یو ایس اے آئی ڈی کی مالی معاونت سے چلنے والے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کا ایک انتہائی اہم جزو، سندھ کمیونٹی موبلائزیشن پروگرام جسے بلومنٹ نامی بین الاقوامی تنظیم چلا رہی ہے، 2013 سے اپنے کام کا آغاز کیا۔ پروگرام نے اب تک کافی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ جن میں نمایاں طور پر لڑکیوں کے داخلے اور کمیونیٹیز کی سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے تحت مختلف سرگرمیوں میں شمولیت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سندھ کمیونٹی موبلائزیشن پروگرام حکومت سندھ کے محکمہ تعلیم و خواندگی کی تکنیکی معاونت کے ساتھ ساتھ ضلعی محکمہ تعلیم کے افسران کی تربیت بھی کر رہا ہے۔ پروگرام کا ایک اور انتہائی اہم کام محکمہ تعلیم کے افسران اور مقامی لوگوں کی آپس میں کوآرڈینشن کو بھی بہتر کرنا ہے جو کامیابی سے جاری ہے۔ سی ایم پی نے 106 سکولوں کے قریب بسنے والی آبادیوں میں کوآرڈینشن کا کام کیا، محکمہ تعلیم و خواندگی کو ای ایم او ریفارم رائج کرنے میں محکمے کی تکنیکی معاونت کی، 750 سکولوں کی سکول مینجمنٹ کمیٹی کے 13000 افراد کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا، فیصلہ سازی میں خواتین کی شمولیت، جو پہلے صرف 9 فیصد تھی، اسے 41 فیصد تک بڑھایا۔ پروگرام میں شامل 10 اضلاع کے 750 سکولوں میں لگ بھگ 300000 سے زائد طالب عملوں جس میں ایک بہت بڑی تعداد لڑکیوں کی ہے، کو تعلیم کے ان کے بنیادی حق کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوا۔

( خبر جاری ہے )

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More