سوات میں غیر مقامی بھکارنوں کی بھرمار،انتظامیہ خاموش کیوں؟

عوا م کا کہناہے کہ یہ بھکاری عورتیں گھروں میں گھس کر چوریاں بھی کرتی ہیں

سوات(زما سوات ڈاٹ کام)رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی غیر مقامی بھکارنوں کی کثیرتعدادسوات پہنچ گئی،نامانوس زبان بولنے والی نوعمر لڑکیاں اورعوتیں بھرے بازاروں،مارکیٹوں اور گلی کوچوں میں بھیک مانگتی اور مبینہ فحاشی پھیلاتی نظر آرہی ہیں۔سوات کے مرکزی شہر مینگورہ سمیت ضلع کے دیگر علاقوں میں اس وقت کثیرتعدادمیں غیر مقا می عورتیں بھیک مانگتی نظر آرہی ہیں ان لوگوں کی زبان بھی کسی کی سمجھ میں نہیں آرہی جو راہ راہگیروں کو ہاتھ سے پکڑ کر ان سے بھیک مانگتی ہیں جن کے بھیک مانگنے کا طریقہ بھی عجیب ہے ایسالگتاہے کہ وہ بھیک نہیں مانگتیں بلکہ غنڈہ ٹیکس وصول کررہی ہیں، عوا م کا کہناہے کہ یہ بھکاری عورتیں گھروں میں گھس کر چوریاں بھی کرتی ہیں جبکہ بھیک کی آڑ میں فحاشی بھی پھیلا رہی ہیں۔ لوگوں نے کمشنر ملاکنڈڈویژن اورڈی آئی جی ملاکنڈڈویژن سے اپیل کی ہے کہ وہ سوات میں موجود غیر مقامی بھکاری عورتوں کو علاقے سے نکالنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں تاکہ عوام میں پھیلی ہوئی بے چینی کا خاتمہ ہوسکیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More