انسداد پولیو مہم،حفاظتی ٹیکے لگانے کے انتظامات، کورونا وبائی صورتحال کا جائزہ اجلاس

اجلاس کمشنر آفس سیدو شریف میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر السلام کی زیر صدارت منعقد ہوا

سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) ملاکنڈ ڈویژن میں قومی انسداد پولیو مہم انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کمشنر آفس سیدو شریف میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر السلام کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ ڈی آئی جی ملاکنڈ ڈویژن عبدالغفور آفریدی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں آنے والے  انسدادِ پولیو مہم کے لئے کئے گئے اقدامات، پچھلے انسدادِ پولیو مہم میں اضلاع و پولیو ٹیموں کی کارکردگی، حفاظتی ٹیکوں کے حوالے سے عمومی کارکردگی اور انسدادِ کورونا اقدامات اور اضلاع میں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ملاکنڈ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز و متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ ایریا کوورڈینٹر ڈاکٹر خواجہ عرفان نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کا کہنا تھا کہ پولیو جیسے خطرناک وائرس کو ختم کرنے کے حوالے سے اہم موڑ پر ہیں، ایسے میں کسی قسم کی بھی کوتاہی قابلِ برداشت نہیں، ہم سب کو منظم انداز میں آگے بڑھتے ہوئے خود کو ان اقوام کی لسٹ میں شامل کرنا ہے جنہوں نے پولیو کا خاتمہ کیا ہے، ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان کی پہچان پولیو کی وجہ سے ہو، ہر صورت ملک کو پولیو فری کرنا ہے اور اس کے لئے تمام تر توانائیاں صرف کی جائیں اور آنے والے انسدادِ پولیو مہمات کی تیاریاں مکمل رکھی جائیں۔ اضلاع کی کارکردگی کے حوالے سے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع میں پولیو کے حوالے سے کارکردگی تسلی بخش ہے اور یہ تسلسل برقرار رکھا جائے اور جن علاقوں میں مسائل ہیں ان پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام نے ضلعی محکمہ صحت اور ضلعی انتظامی افسران اور پولیس کو اس سلسلے میں پولیو ٹیموں کو بھرپور تعاون فراہم کرنے کے ہدایت جاری کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمدہ کارکردگی کا تسلسل اگر اسی طرح جاری رہا تو عنقریب ملاکنڈ ڈویژن پولیو فری ہوگا۔ اجلاس میں کورونا کی تیسری لہر اور ویکسینیشن کا جائزہ لیتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ ملاکنڈ میں سیاحتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوچکی ہیں اور ایسے میں مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ کورونا وبائی صورتحال دوبارہ خطرناک صورت حال اختیار نہ کرے

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More