سوات میں کورونا کےڈیلٹا ویریئنٹ کی موجودگی کی تصدیق

بھارت میں تباہی پھیلانے والے ڈیلٹا ویریئنٹ کی سوات میں موجودگی تشویشناک ہے

سوات(زما سوات ڈاٹ کام )لقمان انٹر نیشنل ہسپتال سوات کے جینیاتی ماہرین نے  کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویریئنٹ کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے،  بھارت میں تباہی پھیلانے والے ڈیلٹا ویریئنٹ کی سوات میں موجودگی تشویشناک ہے۔جینیٹکس لیبارٹری کےجون   2021کے دوران ملنے والے28 مثبت نمونوں کی مکمل جینوم سیکوینسینگ سے معلوم ہوا کہ ان میں ایلفاء  بِیٹا کے علاوہ دو ڈیلٹا ویریئنٹ  بھی موجود ہیں۔یہ ویریئنٹ پہلی بار گزشتہ سال 2020 دسمبر میں بھارت میں رپورٹ ہوا تھا۔ جو ایک شخص سے دوسرے شخص میں تیزی سے منتقل ہوتا ہے اور زیادہ خطرناک ہے۔ صورتحال ایک بار پھر سنگین ہونے کا خدشہ ہے لیکن شہریوں کا غیرسنجیدہ رویہ برقرار ہے ۔ہسپتال  کے چیف ایگزیکٹو آفسرڈاکٹر جواد اقبال نے کہاکہ  اگر احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا گیا تو متعلقہ وائرس بہت طاقتور ہے جو بہت مختصر وقت میں شہر کی بڑی آبادی کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔اس لئے احتیاطی تدابیر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، شہر میں اس خطرناک ویریئنٹ کے پھیلاو کو روکنے کے لیے خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ اپنے ہاتھوں کو زیادہ سے زیادہ سینیٹائز کریں،ماسک پہنیں، اجتماعات سے گریز کریں،  ویکسین کرائیں، غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں۔ ڈاکٹر جواد اقبال نے مزید  بتایا کہ لقمان انٹر نیشنل ہسپتال  کے ماہرین سوات میں اس وائرس کے پھیلاؤ کا جینیاتی طور پرمسلسل مشاہدہ کر رہے ہیں جس میں یونونرسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہورکے ڈاکٹر شاہ جہان اور اسلامیہ کالج پشاور کے ڈاکٹر محمد الیاس، کواڈرم انسٹی ٹوسٹ بائیو سائنس انگلینڈ کے سربراہی میں انکی بھر پور مدد کر رہے ہیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More