پنڈورا پیپرز: وزیرخزانہ شوکت ترین سمیت 700 سے زائد پاکستانیوں کے نام

پنڈورا پیپرز میں فوجی رہنماؤں کے نام بھی شامل ہیں، تاہم واضح کیا گیا ہے کہ دستاویزات سے وزیر اعظم عمران خان کے نام کوئی آف شور کمپنی موجود نہیں ہے

زما سوات(ویب ڈیسک )وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین، جن کے نام چار آف شور کمپنیاں سامنے آئیں، نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ طارق بن لادن گروپ پاکستان کے سلک بنک میں پیسے رکھنا چاہتا تھا، اور اسی مقصد کے لیے یہ سٹیٹ بنک کی اجازت سے چار کمپنیاں قائم کی گئیں۔
تحقیقاتی صحافیوں کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل کنسورشیم آف انوسٹی گیٹیو جرنلٹس (آئی سی آئی جے) نے ’پنڈورا پیپرز‘ کے نام سے ایک تحقیق شائع کی ہے، جس میں دنیا بھر کی اعلی شخصیات کے مالیاتی رازوں پر سے پردہ اٹھایا گیا ہے۔
پنڈورا پیپرز میں 700 سے زیادہ پاکستانی شخصیات کے نام بھی شامل ہیں، جن میں موجودہ اور سابق وفاقی و صوبائی وزرا، عسکری اور سول سرونٹس، تاجر اور بینکرز بھی شامل ہیں۔
پنڈورا پیپرز میں فوجی رہنماؤں کے نام بھی شامل ہیں، تاہم واضح کیا گیا ہے کہ دستاویزات سے وزیر اعظم عمران خان کے نام کوئی آف شور کمپنی موجود نہیں ہے۔
غیر ملکی اثاثے رکھنے والوں میں وزیر خزانہ شوکت ترین، ان کا خاندان اور وزیر اعظم عمران کے سابق مشیر برائے خزانہ و محصولات وقار مسعود خان شامل ہیں۔
آئی سی آئی جے نے کہا کہ ریکارڈ پی ٹی آئی کے ایک اعلی ڈونر عارف نقوی کے غیر ملکی معاملات کو بھی ظاہر کرتا ہے، جو امریکہ میں دھوکہ دہی کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ آف شور کمپنی بنانا یا رکھنا غیر قانونی عمل نہیں ہے، تاہم بعض اوقات ایسی کمپنیاں غیر قانونی طریقے سے کمائے گئے پیسے خفیہ رکھنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں، اور یہی وہ عمل ہے جو اس سارے عمل کو غیر قانونی بنا دیتا ہے۔
جن پاکستانی شخصیات کے نام پنڈورا پیپرز میں شامل ہیں ان میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین، سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار کے بیٹے علی ڈار، چوہدری مونس الہی، وفاقی وزیر فیصل واوڈا، وفاقی وزیر خسرو بختیار، سابق وزیر پنجاب علیم خان، سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن، سابق ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی میجر جنرل (ر) نصرف نعیم، نیشنل بنک آف پاکستان کے صدر عارف عثمانی، جنرل خالد مقبول کے داماد احسن لطیف، ایمبیسیڈر ایٹ لارج فار فارن انویسٹمینٹ علی جہانگیر، جنرل مشرف کے سابق ملٹری سیکریٹری لیفٹیننٹ جنرل شفاعت اللہ شاہ، نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے ڈائریکٹر جنرل عدنان آفریدی، وزیر اعظم کے سابق معاون خصوصی وقار مسعود خان کے بیٹے عبداللہ مسعود، جنرل (ر) افضل مظفر کے بیٹے حسن مظفر، ابراج گروپ کے عارف نقوی، سابق سیکریٹری دفاعی پیداوار لیفٹیننٹ جنرل تنویر طاہر کی اہلیہ زہرا تنویر، جنرل (ر) علی کلی خان کی ہمشیرہ شہناز سجاد، ایگزیکٹ اور بول ٹی وی کے مالک شعیب شیخ، ائیر مارشل (ر) عباس خٹک کے بیٹے احد خٹک اور عمر خٹک، امپیریئیل شوگر ملز کے مالک نوید مغیس شیخ، تاجر بشیر داود، آسٖ حفیظ (مرچنٹ) اور بزنس مین عارف شفیع ہیں۔
پاکستانی فوج کے کاروباری اداروں سے تعلق رکھنے والے حاضر سروس یا سابقہ اعلی عہدیداروں کے نام بھی اس رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔

( خبر جاری ہے )

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More