ملاکنڈ ڈویژن سمیت تمام ضم شدہ قبائلی علاقہ جات میں جون 2023 تک ٹیکس لاگو نہیں ہوگا

سخاکوٹ میں ایف بی آر کے دفتر کے قیام سے یہاں کے تاجروں اور صنعت کاروں میں بے حد بے چینی پائی جاتی ہے

سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو ریجنل ٹیکس آفس پشاور خورشید احمد خان مروت نے سخاکوٹ میں ایف بی آر کے دفتر کے قیام کے حوالے سے سوات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا ہنگامی دورہ کیا اور سوات چیمبر کے عہدیداروں اورایگزیکٹیو ممبران سے ملاقات کی ملاقات کے دوران چیف کمشنر کا کہنا تھا کہ ملاکنڈ ڈویژن سمیت تمام ضم شدہ قبائلی علاقہ جات میں جون 2023 تک ٹیکس لاگو نہیں ہوگا، سخاکوٹ میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ہدایت پر ٹیکس سہولت مرکز قائم کیا ہے جس کا مقصد مقامی صنعت کاروں کو کنزمشن سرٹیفکیٹ اور استثنیٰ سرٹیفکیٹ کی جلداجراء میں مدد مہیا کرنا ہے انہوں نے چیمبر کے عہدیداروں کو یقین دلایا کہ سہولت مرکز کے پاس بازار کے کسی بھی کاروباری شخص کو نوٹس جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے اس سلسلے میں ملاکنڈ ڈویژن کے عوام مکمل تسلی رکھیں اس موقع پر صدر سوات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری عدنان علی، سینئر نائب صدر علی محمد خان،نائب صدر علی شیر میاں، ایگزیکٹیو ممبران نور محمد خان، یوسف علی خان، حاجی احمدخان، فیصل ضیاء، راحت علی خان، عبید اللہ عابد، ہارون رشید، صادق خان، فضل اللہ، خالد خان اور دیگر نے کہا کہ سخاکوٹ میں ایف بی آر کے دفتر کے قیام سے یہاں کے تاجروں اور صنعت کاروں میں بے حد بے چینی پائی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ دفتر کے کھولنے سے قبل یہاں کے تاجروں اور صنعت کاروں کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا انہوں نے کہا کہ اگر ٹیکس سہولت مرکز کو ملاکنڈ ڈویژن کی حدود سے باہر نہیں کیا گیا تو ملاکنڈ ڈویژن کے تاجر، صنعت کار اور عوام احتجاج پر مجبور ہونگے

( خبر جاری ہے )

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More