ٹی بی کی تشخیص و علاج کے لئے چار تحصیلوں میں سنٹر فعال

سنٹرل ہسپتال سیدو شریف میں قائم ٹی بی سنٹر میں جدید مشینری فراہم کردی گئی ہے

سوات(زما سوات ڈاٹ کام )ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد سلیم خان کا کہنا ہے کہ ٹی بی ایک خاموش جان لیوا مرض ہے، علاج ممکن ہے اور بروقت تشخیص سے بہتر علاج کیا جاسکتا ہے، ضلع سوات میں تحصیل سطح پر تشخیص و علاج کی سہولیات فراہم کررہے ہیں، سیدو شریف، خوازہ خیلہ، مٹہ اور کالام میں ٹی بی تشخیص و علاج مراکز فعال کردئے گئے ہیں، دیگر تحصیلوں میں مراکز کے قیام پر کام جاری ہے، سنٹرل ہسپتال سیدو شریف میں قائم ٹی بی سنٹر میں جدید مشینری فراہم کردی گئی ہے اور روزانہ کہ بنیاد پر 30 سے زائد مریض او پی ڈی سے استفادہ کررہے ہیں، رواں ماہ 53 ٹی بی مریضوں کا علاج کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیدو سنٹرل ہسپتال میں قائم ٹی بی مرکز کے دورے کے موقع پر کیا۔ ڈاکٹر محمد سلیم خان کا کہنا تھا کہ او پی ڈی کے ساتھ تشخیص اور علاج کے لئے دوائیں مفت فراہم کی جارہی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ بہت جلد ٹی بی کی کمیونٹی سمپلنگ کے لئے فیلڈ آفیسرز تعینات کررہے ہیں جس سے دور دراز علاقوں سے سمپلنگ میں آسانی ہوگی اور بروقت تشخیص میں مدد ملے گی۔ ڈاکٹر محمد سلیم خان کا کہنا تھا کہ غریب گھرانوں اور پہاڑی علاقوں میں ٹی بی کی شرح زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹی بی کے حوالے سے اگاہی کی بھی اشد ضرورت ہے کیونکہ یہ کورونا سے بھی خطرناک بیماری ہے اور مرض مریض سے دیگر صحتمند افراد میں آسانی سے منتقل ہوجاتی ہے۔ اس سے پہلے سیدو سنٹرل ہسپتال میں ٹی بی سنٹر کے دورے کے موقع پر ڈسٹرکٹ فوکل پرسن برائے انسداد ٹی بی ڈاکٹر راحت علی نے انہیں سنٹر میں موجود سہولیات پر بریفنگ دی۔ دورے کے موقع پر ڈی ایچ او نے او پی ڈی کا بھی معائنہ کیا

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More