سوات، شادی کے بعد دلہن لڑکا بن گیا، چار سال بعد مقدمہ درج

میڈیکل رپورٹس کے مطابق عزت خان میں پیدائشی طور پر مردانہ خاصیت پائی جاتی ہے

سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) سوات میں شادی کے بعد لڑکی سے لڑکا بننے والے نوجوان اور اس کے والدین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سوات کی تحصیل مٹہ میں شادی کے بعد لڑکی سے لڑکا بننے والے نوجوان اور والدین کے خلاف چار سال بعد مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔پولیس کے مطابق تحصیل مٹہ کے علاقے لنگرڈھیرئی کے رہائشی محمد عزت خان ولد نصرے کی شادی 7 دسمبر2017 کو ذلیلت بی بی نامی لڑکی سے کوزہ درشخیلہ کے رہائشی عبدالرحمان سے ہوئی ۔شادی کے بعد ذلیلت بی بی نے بیماری کا ڈھونگ رچایا اور شوہر سے نہیں ملی۔جس کے بعد عبدالرحمان ملائشیا چلاگیا۔چار سال بعد ملائشیاسے واپس آکر عبدالرحمان نے پولیس میں درخواست دی ۔میڈیکل رپورٹس کے مطابق عزت خان میں پیدائشی طور پر مردانہ خاصیت پائی جاتی ہے ۔ عزت خان کے والدین نصرے اور زوجہ نصرے نے علم رکھنے کے باوجود بھی اس کو لڑکی ظاہر کرکے دھوکہ دہی سے شادی کروائی ۔پولیس نے مکمل تفتیش اور میڈیکل رپورٹس کی روشنی میں محمد عزت خان ،اس کے والد نصرے اور والدہ کے خلاف دفعات419-420-466-468-496 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More