شہزادہ عدنان باچا کی وفات پر آج ضلع بھر میں یوم سوگ منایا جائیگا

سوات (زماسوات) ضلعی انتظامیہ سوات نے پرنس میاں گل عدنان اورنگزیب کے انتقال پر آج ضلع بھر میں قومی پرچم سرنگوں رکھنے اور سرکاری سوگ کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان نے بیان جاری کیا ہے کہ پرنس میاں گل عدنان اورنگزیب کے افسوسناک انتقال پر ضلع سوات میں آج قومی پرچم نصف مستول کے ساتھ سرکاری سوگ کے طور پر منایا جائیگا۔اسی تسلسل میں شہزادہ میاں گل عدنان اورنگزیب (عدنان باچا) کی ناگہانی موت پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سوات نے بھی آج بروز منگل مورخہ 31 مئ یوم سوگ کا اعلان کیا ہے اور دن 11 بجے کے بعد تمام مقدمات کی سماعت کو معطل کردیا گیا ہے جبکہ دوپہر 12 بجے ڈسٹرکٹ بار روم میں مرحوم کی مغفرت کیلئے اجتماعی دعا کے انعقاد کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ سابق ایم این اے و پارلیمانی سیکرٹری پرنس میانگل عدنان اورنگزیب گزشتہ روز ہری پور میں ٹریفک حادثے میں شہید ہوئے تھے۔میانگل عدنان باچا والی سوات کے پوتے، فیلڈ مارشل صدر ایوب خان کے نواسے، گورنر بلوچستان اور خیبر پختونخوا میانگل اورنگزیب ولی عہد کے صاحبزادے تھے جبکہ میانگل عدنان اورنگزیب خیبر میڈیکل کالج کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمود اورنگزیب اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میانگل حسن اورنگزیب کے بڑے بھائی تھے۔وہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی گوہر ایوب کے داماد اور سابق وفاقی وزیر عمر ایوب خان کے بہنوئی تھے۔مرحوم بین الاقوامی سیاست ، عالمی تاریخ ، برصغیر کی سیاست اور تاریخ پر گہری نظر رکھتے تھے پاکستان سمیت بیرون ممالک بھی ان کو بہت سنجیدگی اور متانت سے سنا جاتا تھا۔ گزشتہ روز مانسہرہ میں لیکچر دینے کے بعد واپسی پر روڑ ایکسیڈنٹ میں انتقال کرگئے۔

مرحوم نے اصلی شہزادہ ہونے کے باوجود ایک سادہ طبیعت پائی تھی۔ سوات سے محبت ایمان کا حصہ سمجھتے تھے۔ بہ ذات خود موجودہ پاکستانی سیاست کو پسند نہیں کرتے تھے مگر والد صاحب کی اصرار پر انتخابات میں شرکت کرتے رہے تاہم والد کے گزرجانے کے بعد طویل عرصہ سے عملی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی تھی اور تاریخ ، ادب ، سیاست سمیت دیگر موضوعات پر لیکچر دیتے تھے۔ مرحوم سوات کی تاریخ پر گفتگو اور تذکرے کا انتہائی مشتاق رہتے تھے اور اکثر مقامی لوگوں کو نام سے جانتے تھے۔پری دنیا گھومنے اور طویل عرصہ سوات سے دور رہنے کے باوجود ان کا لہجہ اور طرز بیان تادم مرگ صد فی صد مینگورہ اور سیدو شریف کا روایتی لہجہ تھا۔ سیاسی قائدین کا کہنا ہے کہ ان کی اچانک وفات سے سوات کی سیاست میں بڑا خلا پیدا ہوا ہے۔ان کو آج صبح گیارہ بجے ان کی آبائی قبرستان سیدو شریف میں ہزاروں اشکبار آنکھوں کے سامنے سپرد خاک کردیا گیا۔

( خبر جاری ہے )

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More