” اگر پانی کا بندوبست خود کرنا ہے تو ڈبلیو ایس ایس سی کی کوئی ضرورت نہیں “

لوگ استغفار تو پڑھ رہے ہیں لیکن ساتھ میں دور دراز علاقوں سے اپنے لئے پانی کا بندوبست بھی کررہے ہیں

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) سوات میں ڈبلیو ایس ایس سی کی بدولت بچے ہتھ ریڑھیوں میں پانی لانے پر مجبور ہو گئے، محلہ بنڑ،طاہر آباد،بھٹئی چوک اور یخ کوہے میں پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے علاقہ کربلا کا منظر پیش کرنے لگا۔ سوات کے مرکزی شہر مینگورہ میں پانی کے شدید بحران کے باعث بڑے تو بڑے بچے بھی دور دراز علاقوں سے پانی لانے پر مجبور ہیں، علاقہ بنڑ، طاہر آباد ،بھٹئی چوک،رحمان آباد اور دیگر ملحقہ علاقہ جات میں بچیاں ہاتھوں میں یا ہتھ ریڑھیوں پر دور دراز علاقوں سے اپنے گھروں کو پانی لے جانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ڈبلیو ایس ایس سی نے گزشتہ دنوں ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا اور لوگوں کو استغفار پڑھنے کا کہا تھا تاہم لوگ استغفار تو پڑھ رہے ہیں لیکن ساتھ میں دور دراز علاقوں سے اپنے لئے پانی کا بندوبست بھی کررہے ہیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اگر پانی کا بحران ہے اور ایمرجنسی نافذ ہے تو ڈبلیو ایس ایس سی والے کیا کر رہے ہیں یا تو وہ متاثرہ علاقوں میں پانی کی فراہمی کا بندوبست کریں یا خود کام چھوڑ کر یہ ادارہ ختم کریں۔

علاقہ مکینوں نے کہا کہ  ” اگر پانی کا بندوبست ہمیں ہی کرنا ہے تو ڈبلیو ایس ایس سی کی کوئی ضرورت نہیں “

متاثرہ علاقوں کے مکینوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور متعلقہ ادارے ڈبلیو ایس ایس سی کو ختم کیا جائے یا انہیں کام پر لگایا جائے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More