ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کے لئے ایک ارب جاری کردئے ہیں،مزید دو ارب جاری کریں گے، وزیر اعلیٰ محمود خان

محمود خان نے کہا کہ ڈی آئی خان اور ٹانک میں ضلعی انتظامیہ اور دیگر ریلیف اداروں نے اچھا کردار ادا کیا

سوات(زما سوات ڈاٹ کام )وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان  نے سوات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، ان کے ساتھ سابق وفاقی وزیر مراد سعید، ایم پی اے فضل حکیم،مئیر شاہد علی،سیکرٹری انفارمیشن ارشد خان اور دیگر ہمراہ تھے، وزیر اعلیٰ نے سوات پریس کلب کا دورہ بھی کیا، ہاکی سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک مہینہ قبل آئے سیلاب نے ٹانک اور کرک کو متاثر کیا، ہم نے بر وقت اقدامات کیے اور ایمرجنسی فنڈز کی فوری منظوری دی، بدقسمتی سے ندی نالوں پر تجاوزات کی وجہ سے نقصان بہت  زیادہ ہوا، محمود خان  نے کہا کہ ڈی آئی خان اور ٹانک میں ضلعی انتظامیہ اور دیگر ریلیف اداروں نے اچھا کردار ادا کیا، بہت افسوس ہوا کہ این ڈی ایم اے سمیت کوئی وفاقی ادارہ ریسکیو سرگرمیوں کے لیے گراونڈ پر موجود نہیں،

صوبہ بھر میں ریلیف سرگرمیاں بلاتعطل جاری ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ  صوبائی حکومت لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے، صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر ریلیف اور ریسکیو آپریشن سمیت سیاحوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے میں مصروف عمل ہے،  امسال سیلابی ریلا پچھلے تمام ریلوں  سے کئی گُنا زیادہ اور خطرناک تھا، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی تمام مشینری سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہمہ وقت موجود ہے، متاثرہ لوگوں کو دوبارہ آباد کرنے کے لیے اگر پورا ترقیاتی فنڈ بھی استعمال کرنا پڑے تو دریغ نہیں کرینگے،  سوات تا کالام روڈ این ایچ اے کے زیر انتظام ہے لیکن تاحال بحالی کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا، اگر وفاقی حکومت مذکورہ سڑک ایک دو دن تک ٹھیک نہیں کرتی تو میں خود صوبے کے فنڈ سے مرمت کراؤں گا، محمود خان نے مزید کہا کہ امتحان کی اس گھڑی میں ہر وقت اپنے عوام کے درمیان موجود ہوں، اپنی عوام کی مدد کیلئے ہر حد تک جاونگا،  ریسکیو اینڈ ریلیف کے بعد نقصانات کے تخمینے کے لیے سروے کیا جائے گا ، جو بھی دریا کے قریب تعمیرات کرے گا اس کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی، کوئی بھی ہوٹل یا گھر دریا کے کنارے تعمیر نہیں ہوگا، پورے خیبرپختونخوا میں ندی نالوں  کے کناروں پر تعمیرات کے سدباب کیلئے پہلے سے ہی قانون سازی کی گئی ہے، فیڈرل گورنمنٹ خیبرپختونخوا کے عوام کیساتھ امتیازی سلوک سے باز رہے، ایک ارب روپے پہلے ہی ریسکیو اور ریلیف آپریشن کیلئے جاری کیے  گئے ہیں، امدادی سرگرمیوں کے لیے مزید دو ارب روپے جلد جاری کریں گے، سیلاب سے متاثرہ دیگر اضلاع کے بھی دورے کروں گا ، سوات کے عوام نے اپنے بھائیوں کی مدد کرکے بھائی چارے کی مثال قائم کردی۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More