آٹھ تعلیمی بورڈز کو ختم کر کے ایک پشاور بورڈ بنانا حکومت کا غلط فیصلہ ہے، ایگزیکٹیو کمیٹی تعلیمی بورڈ ز خیبر پختونخوا

دوسری طرف ایک بورڈ بننے کی صورت میں متعدد مسائل سامنے آئیں گے

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) ایگزیکٹیو کمیٹی تعلیمی بورڈ ز خیبر پختونخوا کے جاری کردی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت  نے صوبے کے تمام آٹھ تعلیمی بورڈز کو ختم کر کے ایک بورڈ یعنی پشاور بورڈ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔جس کے منفی اثرات تمام مکاتب فکر کے لوگوں اور باالخصوص طلباء و طالبات کے مسائل بمشکل حل ہو رہے ہیں۔ دوسری طرف ایک بورڈ بننے کی صورت میں متعدد مسائل سامنے آئیں گے۔ انرولمنٹ و رجسٹریشن، امتحانی داخلہ، درستگی نام ولدیت،تعلیمی اسناد کی وصولی، داخلہ فیس،ریٹوٹلنگ ، پیپر کینسلیشن کے لئے پشاور جانا پڑے گا جس میں کئی دن لگیں گے۔ایک بورڈ ہونے وجہ سے طلبہ و طالبات دوست سکالر شپس ،نیشنل ٹیلنٹ، ستوری د پختونخوا،اور رحمت الالعلمین سکالرشپس وغیرہ جو اپنے بورڈ کے میرٹ پر لئے جاتے ہیں پھر صوبے کے میرٹ پر لئے جائیں گے۔چونکہ اس وقت ہر بورڈ کے سطح پر بہت سارے مقامی یعنی سوات بونیر اور شانگلہ کے طلبہ و طالبات اس سے مستفید ہو رہے ہیں پھر یہ پورے صوبے کے سطح پر ملیں گے جو نا ہونے کے برابر ہوں گے۔یعنی بہت کم تعداد میں طلباء کو ملیں گے۔ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پشاور بورڈ ہونے کی صورت میں انتظامی امور ایک بورڈ کی سطح پر ہوں گے۔اور ایک کنٹرول کے لئے امتحانی پرچوں کی چھپائی، مارکنگ اور رزلٹ کی تیاری و طلباء کی پوزیشن متعین کرنا ناممکن ہوگا۔طلباء و طالبات کے جو مسائل جو موجودہ بورڈ کی سطح پر حل ہو رہے ہیں پشاور بورڈ بننے کی صورت میں مسائل اور ہجوم زیادہ ہونے کی وجہ سے حل کرنا ناممکن ہوگا۔اساتذہ کرام کو بورڈ کی ڈیوٹی انجام دینے کے لئے بلوں کی ادائیگی بروقت ناممکن ہو گی۔اس وقت مقامی بورڈ جو مسائل ایک گھنٹہ میں حل کرتے ہیں پشاور بورڈ بننے کی صورت میں وہ کام دنوں میں ممکن ہوگا جس کے لئے پشاور میں قیام کرنا ہوگا جو اس مہنگائی کے دور میں ناممکن ہے ۔جاری بیان میں اپیل کی گئی ہے کہ حکومت کی جانب سے مجوزہ بورڈ کے اصلاحات کے نام پر تمام بورڈز کو ضم کرکے ایک بورڈ بنانے کا فیصلہ واپس لینے تک اس کے خلاف ہر سطح پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں اور اس کے خلاف احتجاج کریں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More