کسی کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، فضل حکیم

فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا ہے کہ امن پہلے ہے اور سیاست بعد میں اور سیاست تب ہوگی جب امن ہوگا

سوات(زما سوات ڈاٹ کام )ممبر صوبائی اسمبلی و چیئرمین ڈیڈیک سوات فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا ہے کہ سوات پر امن علاقہ ہے اور امن سے دوستی یہاں کے باسیوں کی پہچان ہے، ماضی میں علاقے کو بدامنی میں دھکیلا گیا جس پر اہلیان سوات نے سخت حالات سے گزر کر امن واپس حاصل کیا، بدامنی سے متاثرہ خاندانوں کے زخم ابھی بھرے نہیں تھے کہ دوبارہ بدامنی نے سر اٹھایا اور زخم ایک بار پھر تازہ کردئیے، وطن ہمارے لئے ماں کی مانند ہے اور اس کو نقصان پہنچانے والا ہم سب کا مشترکہ دشمن ہے، علاقے کے امن کے لئے ہم سب یک جان اور یک زبان ہیں، کسی کو بھی امن و امان خراب کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینگورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ایم پی اے فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا ہے کہ امن پہلے ہے اور سیاست بعد میں اور سیاست تب ہوگی جب امن ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ امن کی خاطر بڑی قربانیاں دی گئی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اداروں کو مظبوط سے مضبوط بنانا پارٹی وژن کا ہمیشہ سے حصہ رہا ہے اور ادارے آزاد ہوں اور مضبوط ہوں تو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ چیئرمین ڈیڈیک سوات کا کہنا ہے کہ ادارے اپنے فیصلوں میں مکمل آزاد ہیں اور عوام کے جان و مال کی حفاظت ان کے فرائض منصبی میں اولین درجہ رکھتی ہے۔ ایم پی اے فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا ہے کہ مقامی افراد کبھی بھی امن دشمن سرگرمیوں کا حصہ نہیں رہے اور نہ ہی چاہیں گے کہ علاقے میں امن خراب ہو۔ سیلاب متاثرین کی بحالی سرگرمیوں پر پوچھے گئے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سیلاب ریسکیو و ریلیف سرگرمیوں کے سلسلے میں فیز ون کامیابی سے مکمل کرلیا گیا ہے اور فیز ٹو پر کام کیا جارہا ہے جس میں بحالی کے اقدامات پر کام ہورہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مینگورہ اور اپر سوات میں سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ محمود خان لیڈ کررہے ہیں اور ہم سب ان کے ٹیم کا حصہ ہیں اور متاثرین کی بحالی کے لئے ہر قسم کے اقدامات کئے جائیں گے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More