مینگورہ میں خودساختہ مہنگائی بھی عروج پر، آٹا ڈیلروں اور فلور ملز مالکان کی دو نمبری بھی جاری

ایک دکاندار 3100 پر بیس کلو آٹا فروخت کررہا ہے تو دوسرا3200 پر جبکہ زیادہ تر دکاندار 3300 اور 3350 پر بھی بیس کلو آٹے کی بوری فروخت کررہے ہیں

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) مینگورہ بازار میں خودساختہ مہنگائی بھی عروج پر پہنچ گئی ہے ۔ دکانداروں نے اپنے من مانے نرخ مقرر کردئے ہیں جبکہ اکثر دکانداروں نے ذخیرہ اندوزی بھی شروع کردی ہے جس سے بہت جلد مارکیٹ میں آٹے کی مصنوعی قلت پیدا ہو سکتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق مینگورہ بازار میں مختلف دکانداروں نے آٹے کی بوری کے خودساختہ نرخ مقرر کر رکھے ہیں۔ ایک دکاندار 3100 پر بیس کلو آٹا فروخت کررہا ہے تو دوسرا3200 پر جبکہ زیادہ تر دکاندار 3300 اور 3350 پر بھی بیس کلو آٹے کی بوری فروخت کررہے ہیں۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بازار میں موجود بڑے بڑے ڈیلروں نے ذخیرہ اندوزی بھی شروع کردی ہے جس سے خدشہ ہے کہ جلد ہی مارکیٹ میں آٹا ناپید ہوجائے گا اور آٹے کی مصنوعی قلت پیدا کردی جائے گی۔

ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ آٹا ڈیلروں اور فلور ملز مالکان نے دو نمبری بھی شروع کر رکھی ہے ، سرکاری آٹے کو پنجاب مارکہ کے بوریوں میں ڈالا جا رہا ہے اور اسے زائد نرخ پر فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ سرکاری آٹے کی بوریوں میں ناقابل استعمال آتا بھر بھر کے فروخت کے لئے مارکیٹ میں رکھا جا رہا ہے یا ٹرکوں کے ذریعے لوگوں میں فروخت کیا جاتا ہے جو استعمال کے قابل نہیں۔

آٹے کے بحران اور دو نمبریوں پر حکومتی نمائندے بشمول ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے چھپ سادھ لی ہے جس کے باعث عوام شدید مشکلات کا شکار ہے ۔ لوگوں نے انتظامیہ اور اعلیٰ حکومتی نمائندوں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More