مدارس کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا پروپیگنڈہ ہے، پروفیسرابراہیم

ہمارے حکمرانوں کا مطمح نظر صرف لوٹ مار کرنا، آئی ایم ایف کے فیصلوں کو دوام دینا اور انگریز کے قانون کا دفاع کرنا ہے

سوات (زماسوات ڈاٹ کام ) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ہمارے حکمرانوں کا مطمح نظر صرف لوٹ مار کرنا، آئی ایم ایف کے فیصلوں کو دوام دینا اور انگریز کے قانون کا دفاع کرنا ہے۔ اسلام کا نظام سرے سے ان کی ترجیح ہے ہی نہیں، ملک کی عدالتیں بھی مجرم کے مفاد کی خاطر فیصلے کرتی ہیں۔ یہ عدالتیں ممتاز قادری کو انگریزی قانون کے تحت سزائے موت سناتی ہیں اور ریمنڈ ڈیوس کے لیے اسلامی قوانین کا سہارا لیتی ہیں۔ جب تک ملک کا نظام اسلامی خطوط پر استوار نہیں ہوگا اور عدلیہ کے فیصلے قرآن و سنت کے مطابق نہیں ہوں گے، تب تک ظلم و زیادتی اور نا انصافی کا بازار گرم رہے گا۔ جماعت اسلامی قرآن و سنت کے نظام کے لیے کوشاں ہے۔ اس سال انتخابات میں عوام جماعت اسلامی کو ووٹ دیں۔ عوام کے مسائل کا حل صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ حقانیہ سنگوٹہ سوات میں ختم بخاری و دستار بندی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے رہنما جماعت اسلامی مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمٰن، امیر ضلع حمید الحق، سیکرٹری جنرل حیدر علی اور مہتمم جامعہ ہٰذا مولانا مفتی سید محمود فاروقی نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں نائب امیر ضلع ڈاکٹر خالد فاروق، صدر اتحاد العلماء مولانا محمد طیب سمیت دیگر ذمہ داران شریک تھے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ مدارس و مساجد اسلام کے قلعے ہیں، اسی لیے طاغوتی طاقتوں کی آنکھوں میں کانٹوں کی طرح چبھ رہی ہیں۔ مدارس کے خلاف پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے اور انہیں دہشت گردی سے جوڑا جاتا ہے۔ مدارس درس و تدریس کے مراکز ہیں۔ انہیں غیر ملکی عینک سے دیکھنا بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا لیکن اس ملک میں ایک دن کے لیے بھی اسلامی نظام نافذ نہ ہوسکا۔ اسلامی نظام کے راستے میں سب سے بڑی رکاؤٹ ہمارے حکمران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حکمرانوں سے نجات کے لیے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ جماعت اسلامی عوام کے مسائل کے حل اور پاکستان کی ترقی کی ضامن ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More