اشتہار

صحافی موسیٰ خانخیل کی گیارویں برسی منائی گئی

برسی کی تقریب میں معززین علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی

سوات(زما سوات ڈاٹ کام)شہید امن،شہید صحافت سوات کے نوجوان صحافی شہید موسیٰ خانخیل کی گیارویں برسی منائی گئی، اس حوالے سے سوا ت پریس کلب میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سیاسی و سماجی شخصیات، صحافتی برادری، پولیس جوانوں اور اہل علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پی اوسوات سیداشفاق انور،ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم، چیئرمین سوات پریس کلب شہزاد عالم، ڈائریکٹر انفارمیشن ابن امین، یونین آف جرنلسٹس کے صدر محبوب علی، سابق صدر فضل رحیم خان، جنرل سیکرٹری سعید الرحمن، سینئر صحافی شیرین زادہ، شمس الا قبال شمس، صحافی نیاز احمد خان،صحافی رحمت علی اور صحافی عیسیٰ خانخیل نے کہا کہ سوات میں امن کے قیام کیلئے یہاں کے عوام نے قربانیاں دی ہیں، اس ضمن میں فورسز، صحافیوں اور عوام نے بیش بہا قربانیاں دے کر ایک تاریخ رقم کی ہے۔

اشتہار

اب امن کو برقرار رکھناہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،مقررین نے کہاکہ سوات کے عوام بہت کٹھن مراحل اور حالات سے گزرچکے ہیں،کشیدگی کے دوران نہ سیکیورٹی فورسزاورپولیس کی طرح صحافیوں نے بھی جان کے نذرانے پیش کئے ہیں جن میں نوجوان صحافی موسیٰ خان خیل کا نام بھی شامل ہے جنہوں نے امن کی خاطر جام شہادت نوش کیا،انہوں نے کہاکہ موسیٰ خانخیل کا قافلہ نہ رکا ہے اور نہ رکے گا وہ شہید امن ہے اور صحافتی دنیا میں ان کا نام عقیدت سے لیا جاتا ہے،مقررین نے کہاکہ ہم اپنے شہداء کو یاد رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہرسال ان کی برسی کو عقیدت واحترام کے ساتھ مناتے ہیں،سوات میں امن کے قیام کیلئے یہاں کے ہرخاندان نے قربانیاں دی ہیں،اس موقع پر ڈی پی او سید اشفاق انور نے کہاکہ موسیٰ خانخیل کے شہادت کا دن پورے سوات کے شہداء کے نام پر منایا جائے اوراسی دن ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا جائے توبہتر ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ شہیدوں کے بچوں کو سکالر شپ دلانے کیلئے بھی صحافیوں کو جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے،اس موقع پر شہید موسیٰ خانخیل کے بھائی عیسیٰ خانخیل نے کہاکہ 2009میں اس کے وزیر اعظم نے موسٰی خانخیل شہید کی فیملی کو اسلام آباد میں پلاٹ دینے کا وعدہ کیا تھا جسے تاحال عملی جامہ نہیں پہنایا گیا،انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہید موسیٰ خانخیل کے نام پر ہرسال صحافیوں کو بہتر کارکردگی پر ایوارڈ دینے کا اہتمام کیا جائے،تقریب کے آخر میں شہیداء کے درجات کی بلندی کیلئے اجتماعی دعا مانگی گئی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اشتہار

JournalistMusa KhankhailPress Club
Comments (0)
Add Comment

اشتہار