اشتہار

سوات میں ہوٹل انڈسٹری کو ایک ارب سے زائد کا نقصان ہوا ہے، حاجی زاہد خان

اشتہار

سوات(زما سوات ڈاٹ کام)سوات ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر الحاج زاہد خان نے کہا ہے کہ حکومت نے تمام تجارتی مراکز کھول دئے ہے مگر ہوٹلز بند ہیں،اگر شاپنگ مالز، تجارتی مراکز کھول سکتی ہے تو ہوٹلز او سیاحتی مقامات کیوں نہیں کھول سکتے، حاجی زاہد خان نے مینگورہ شہر میں ہوٹل ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا ہوٹلز اور سیاحتی مقامات بند ہونے سے کورونا وائرس ختم ہو سکتا ہے؟ تیس فیصد ابادی کی معیشت کا دارومدار سیاحت سے وابستہ ہے، حاجی زاہد خان نے کہا کہ سوات میں800 ہوٹلز ہے جس میں 30ہزار افراد بر سر روزگار تھے،ہوٹلز انڈسٹری بند ہونے سے تیس ہزار مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں،اوسطاً ہر مہینے ایک ہوٹل کا ماہانہ 7 لاکھ روپے خرچہ ہے،انہوں نے کہا کہ لاک ڈوان کی وجہ سے ہوٹل انڈسٹری کو ڈیڑھ ارب کا نقصان پہنچا ہے،حکومت ایک سازش کے تحت ہوٹل انڈسٹری کو تباہ کر رہی ہے،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہوٹل سمیت سیاحتی مقامات کو ایس او پیز کے تحت کھول دیا جائے۔

اشتہار

Swat
Comments (0)
Add Comment

اشتہار