اشتہار

سوات میں بھی خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ مہم کا آغاز کردیا گیا

اشتہار

سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) ڈی ایچ او ڈاکٹر سلیم خان نے کہا ہے کہ خسرہ و روبیلا کی موجودگی سے حاملہ ماؤں کو خطرہ رہتا ہے اور گھر میں معذور بچوں کے پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، ایسے میں گھر کے ان بچوں جنکی عمریں نو ماہ سے زائد اور 15 سال سے کم ہوں حفاظتی ٹیکے لگانا نہایت ضروری ہے۔
دیگر اضلاع کی طرح سوات میں بھی خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ مہم کا آغاز کردیا گیا ہے، مہم 27 نومبر تک جاری رہے گی، مہم کے دوران 9 ماہ سے 15 سال تک کے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جارہے ہیں، ٹیکے لگانے کے لئے ضلعی محکمہ صحت اور انتظامیہ کی جانب سے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ ضلع بھر میں مہم کے دوران 1461034 بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے۔ حفاظتی ٹیکے لگانے کے لئے سکولوں اور کمیونٹی سطح پر انتظامات کرتے ہوئے ضلعی محکمہ صحت کی جانب سے 804 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ سکولوں میں 457208 اور کمیونٹی سطح پر 1003826 بچوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے۔ گورنمنٹ ہائی سکول شگئی سے مہم کا آغاز کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سوات ڈاکٹر سلیم خان کا کہنا تھا کہ خسرہ و روبیلا دونوں ہی خطرناک موذی مرض ہیں جسکی روک تھام کے لئے ٹیکے لگائے جاتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اگر گھر میں کسی بھی بچے کو یہ مرض ہو تو اس سے حاملہ ماں کے ذریعے پیدا ہونے والے بچے کو لگنے اور معذور پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ محکمہ صحت سے تعاون جاری رکھتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ گھر میں نو ماہ سے 15 سال تک کا کوئی بھی بچہ ٹیکہ لگائے بغیر نہ رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ والدین کی سہولت کے لئے سکولوں اور محلوں کی سطح پر ٹیمیں کام کررہی ہیں۔

اشتہار

DHO Swat
Comments (0)
Add Comment

اشتہار