اشتہار

سوات پولیس کے شہید اہلکار آفسر علی کیس میں سپیشل انوسٹیگیشن ٹیم کا اجلاس

اشتہار

سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شفیع اللہ گنڈاپور کے احکامات کی روشنی میں سال 2014 میں کالام میں پیش انے والے سوات پولیس کے شہید اہلکار آفسر علی واقع کی اسرنو تحقیقات کے لیے 6 رکنی سپیشل انوسٹیگیشن ٹیم کا پہلا اجلاس ایس پی انوسٹی گیشن سوات کے دفتر میں ہوا جس میں سپیشل انوسٹیگیشن ٹیم نے اپنے ٹی او آرز بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ اجلاس میں سپیشل انوسٹیگیشن ٹیم کے چیئرمین ایس پی انوسٹی گیشن سوات شاہ حسن کے زیر صدارت ہوا جس میں ایس پی بادشاہ حضرت اور شوکت سلیم خان ایڈوکیٹ سمیت دیگر ارکان ممبران نے شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق سپیشل انوسٹیگیشن ٹیم شہید کانسٹیبل افسرعلی کی بھائی ناصر علی اور دیگر کے بیانات ریکارڈ کرے گی جبکہ تحقیقات کیلئے تمام متعلقہ افراد سے بھی رابطے کئے جائیں گے۔ٹیم شہید کانسٹیبل افسرعلی کے قتل کے واقع کی اسرنو تحقیقات کیلئے جائے وقوعہ بھی جائیں گے۔ اجلاس میں شہید کانسٹیبل افسرعلی کے بھائی ناصر علی نے ڈی پی او سوات شفیع اللہ گنڈاپور کی جانب سے بنائی گئی سپیشل انوسٹیگیشن ٹیم کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایک ‘مثبت قدم’ قرار دیا ہے آج کے اہم  اجلاس میں کاروائی پر اطمینان کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ سپیشل انوسٹیگیشن ٹیم کے ممبران انتہائی مخلص،قانون پسند،ایماندار، ذہین شخصیات اور آفیسرز ہیں جو متعلقہ کیس پر ہر پہلو سے تفتیش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی پی او سوات شفیع اللہ گنڈاپور نے مثاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی میں مثبت کردار کو سراہتے ہیں جس سے ظاہر ہے کہ وہ عوامی مشکلات کے خاتمے کے لئے عملی جدو جہد کررہے ہیں جس کو عوامی سطح پر بھی پذیرائی مل رہی ہے۔

اشتہار

swat police
Comments (0)
Add Comment

اشتہار