اشتہار

فیکٹ چیک: کیا واقعی پاکستانی کھلاڑی ڈریسنگ روم میں لڑ پڑے تھیں۔

کل سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے حوالے سے خبریں گردش کررہی ہے کہ ڈریسنگ روم میں کھلاڑیوں کے درمیان لڑائی ہوئی ہے اس خبر کو ایک اہم ٹی وی چینل نے بھی چلایا جبکہ سوشل میڈیا صارفین نے بھی بنا سوچے سمجھے خبر کو خوب وائرل کیا،

اس خبر نے ایک طرف پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایمج کو نقصان پہنچایا تو دوسری جانب کپتان بابر اعظم کے کارکردگی پر بھی انگلیاں اٹھنے لگی۔

اس خبر کے حوالے سے معروف ٹی وی چینل ARY نے شعیب جٹ کی سوشل میڈیا (ایکس) سے خبر اٹھا کر چلائی ہے کہ

(S) پہلے (I) سےلڑا

پھر دونوں دست و گریباں ہوئے جھگڑے۔

لیفٹ ہینڈر اوپنر ، مڈل آرڈر بیٹر اور فاسٹ بالر کا اہم کردار رہا جبکہ (R) گواہ ہے

افسوس ناک واقعی کی تفصیلات پاک افغان مقابلے کے بعد۔۔۔

سوشل میڈیا صارفین نے اس خبر کو خوب پھیلایا لیکن کچھ صارفین ایسے بھی ہے جنہوں نے خبر کی غلط ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے مذکورہ چینل کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔

دوسری جانب خبر کے حوالے سے سوشل میڈیا (ایکس) پر امجد سواتی نامی صارف نے دعویٰ کیا ہے کہ

کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم میں کھلاڑیوں کی آپس میں لڑائی کی اطلاعات کس حد تک سچائی ہے، سابق کرکٹر عامر سہیل کے مطابق ٹیم میں اس وقت دو سے تین گروپ بن چکے ہے جوکہ ورلڈ کپ کے بعد اپنے مرضی کا کپتان بنا رہے ہے۔

اشتہار

فیکٹ چیک

زما سوات ڈاٹ کام کی ٹیم نے خبر کی تصدیق کیلئے کرکٹ زرائع سے رابطہ کیا تو انہوں نے سوشل میڈیا پر وائرل اس طرح کے تمام خبروں کی مکمل تردید کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا۔

کرکٹ زرائع نے بتایا کہ ٹیم میں کوئی گروپ بندی نہیں ہورہی اور لڑائی والے خبروں میں بھی کوئی صداقت نہیں۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے بیان جاری کردیا ہے جس میں انہوں نے واضح کردیا ہے کہ

پاکستان کرکٹ بورڈ, آئی سی سی ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی قومی ٹیم میں اندرونی اختلافات کی تردید کرتا ہے۔

پی سی بی نے میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں مکمل ہم آہنگی ہے اور ایسے کوئی بھی شواہد موجود نہیں ہیں جن سے ٹیم میں اختلافات ہوں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس طرح کی جھوٹی خبروں پر سخت مایوسی ظاہر کی ہے اور زور دیا ہے کہ اس طرح کے الزامات پھیلانے سے قبل یہ یاد رکھنا ضروری ہوتا ہے کہ صحافتی اخلاقیات اور ذمہ داری انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔

خبر کو فیکٹ چیک کرنے کے بعد یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ سوشل میڈیا پر پاکستان کرکٹ ٹیم میں اختلافات، گروپ بندی اور جھگڑوں کے حوالے سے زیر گردش خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

یاد رہے کہ ورلڈ کپ سے قبل ایشیا کپ میں یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ پاکستان کی سری لنکا سے شکست کے بعد ڈریسنگ روم میں بابر اعظم نے تمام کھلاڑیوں کو ڈانٹ پلائی اور اس موقع پر شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ بھی تکرار ہوئی تھی۔

خبروں میں بتایا گیا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی نے بابراعظم سے کہا تھا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ محمد رضوان نے مداخلت کرکے صورت حال بہتر کی تھی۔

پاکستان کرکٹ زرائع کیمطابق حالیہ جھگڑے والے خبریں بھی فیک ہے کچھ عناصر ہمارے خلاف جھوٹ پھیلارہے ہیں۔

ہے.

اشتہار

Comments (0)
Add Comment

اشتہار