بیرون ملک جانے کی خواہشات سب کی ہوتی ہیں، شاہ محمود قریشی
ملتان(ویب ڈیسک) ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ہٹ دھرمی جاری ہے، مقبوضہ وادی میں کرفیو کو112روز گزر چکے ہیں، کشمیر کے مسئلے سیاسی جماعتوں سے کوئی اختلاف رائے نہیں، امریکی کانگریس میں مسئلہ کشمیر بھرپور طریقے سے اٹھایا گیا ہے، ایوان نمائندگان کی رکن راشدہ طالب نے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش کی ہے۔ یورپی یونین میں بھی مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ہماری داخلی صورتحال کی وجہ سے کچھ وقت کے لیے مقبوضہ کشمیر سے میڈیا کی نظر اٹھ گئی تھی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی اموات کے اعداد و شمار بھی جاری نہیں کئے جاتے۔ اس حوالے سے امریکی کانگریس کے رکن بریڈشرمین نے مقبوضہ کشمیر پر بریفنگ کا مطالبہ کیا ہے، بریڈ شرمین کا کہنا ہے کہ یورپی وفد کو مقبوضہ کشمیر لے جایا جا سکتا ہے تو امریکیوں کو کیوں اجازت نہیں؟
قرآن پاک کی بے حرمتی کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ناروے واقعے سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، کل دفتر خارجہ میں ناروے کے سفیر کو بلایا اور انہیں اپنی تشویش اور اضطراب سے آگاہ کیا۔ ناروے حکومت سے مطالبہ کیا ہے قرآن کے بے حرمتی کرنے والے کو قرارواقعی سزا دی جائے اور ناروے حکومت سے مطالبہ کیا ہے قرآن کے بے حرمتی کرنے والے کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
سی پیک کے حوالے سے امریکی تحفظات پر وزیرخارجہ نے کہا کہ سی پیک گیم چینجر ہے، یہ کہہ دینا سی پیک سے ہمارے قرضوں میں اضافہ ہو گا درست نہیں، ہم ان کی رائے سے متفق نہیں، امریکا سمیت جو بھی اسپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کرنا چاہتا ہے کرے۔
میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل کی سماعت کراچی کے بجائے راوالپنڈی میں کرنے سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ کی حکومت آصف زرداری کے تابع ہے، آصف زرداری کا کیس اس لیے راولپنڈی منتقل کیا گیا کیونکہ سندھ حکومت انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہی تھی۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ نوازشریف کے حوالے سے وزارت صحت بہتر جواب دے سکتی ہے، بیرون ملک جانے کی خواہشات سب کی ہیں، ہمارے ملک میں کوئی بھی احتسابی عمل سے نہیں گزرنا چاہتا،احتساب کے عمل میں مختلف حیلے بہانوں سے رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں۔ مافیا احتسابی عمل میں رکاوٹیں ڈالتا رہتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان احتسابی عمل کو آگے بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں۔