دریائے سوات میں پراسرار بیماری،ٹی ایم اے،ہوٹلز اور سروس اسٹیشن مالکان ذمہ دار قرار
سوات (زما سوات ڈاٹ کام :31اکتوبر2017ء )دریائے سوات میں پھیلنے والے مرض کے مختلف اسباب ماہرین نے پیش کردئے ہیں ،ماہرین کے مطابق ہوٹلوں اور ریسٹورانٹ کی گندگی اور غلاظت کا دریاء سوات میں خارج کرنا سب سے بڑی وجہ مانا جا رہا ہے کیونکہ ان ہوٹلوں کے واش رومز اور دیگر غلاظت کو براہ راست دریائے سوات میں خارج کردیا جاتا ہے،اسی طرح مردہ مرغیوں کو دریائے سوات میں پھینکنا ایک بڑی وجہ مانا جا رہا ہے ،انوارمنٹل پروٹیکشن س سائٹی کے ڈاریکٹر اکبر زیب نے زما سوات ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان مردہ مرغیوں کو جب پانی میں پھینک دیا جاتا ہے تو ان کے پروں کو یہ مچھلیاں کھا جاتی ہے اسی طرح ان مرغیوں کو گندگی سے بھرا کھانا کھلایا جاتا ہے اوراس کا خون و دیگر گندگی بھی پانی میں شامل ہوجاتی ہیں جس سے ان مچھلیوں میں بیماریاں پھیل جاتی ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی طریقے سے دریائے سوات میں ڈائنامئٹس بلاسٹنگ سے بھی زہریلے کیمیکل پانی میں شامل ہو رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے دریا کنارے ڈپنگ یارڈ کا قیام اور شہر کی ساری گندگی دریائے سوات میں پھینکنا بھی ایک بڑی وجہ ہے جبکہ دریائے کنارے درجنوں سروس اسٹیشنوں کا قیام سے بھی رہی سہی کسر پوری ہو رہی ہیں،ماہرین کے مطابق ان سروس اسٹیشنوں میں گاڑیوں کو دھونے کے لئے مختلف کیمکلز سے تیار کردہ تیل استعمال کیا جاتا ہے اور گاڑیوں کو دھونے کے بعد کا پانی براہراست دریا میں شامل ہو رہا ہے جس سے بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے ۔