آج کی خبریںسوات کی خبریں

سوات کے بڑے اسپتالوں کے لئے ایک ارب 40 کروڑ روپے ریلیز کردئے گئے

سوات (زما سوات ڈاٹ کام)سیدوگروپ آف ہاسپٹلز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے پلان ترتیب، ہسپتال کیلئے 1400 ملین روپے جاری،سنٹرل ہسپتال کی تعمیر ومرمت کے لئے 8کروڑ روپے مختص، ایمرجنسی وارڈ میں ایک ہی چھت کے نیچے تمام ترطبی سہولیات کی فراہمی، 700بستروں پرمشتمل الگ ہسپتال سی پیک کے حوالہ کیاگیا۔ہسپتال میں ماڈرلر سسٹم بھی متعارف کرایاگیا، تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخا ن کی طرف سے سوات کے دونوں بڑے ہسپتالوں کو جدید طبی سہولیات سے آراستہ کرنے کے لئے 1400 ملین روپے ریلیز کردئے گئےہیں۔

اس سلسلے میں سیدوگروپ آف ہاسپٹلز کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر اسرارالحق، ایم ایس ڈاکٹرگلشن حسین فاروقی، اورڈی ایم ایس ڈاکٹرملک سعداللہ خان نے سوات پریس کلب کے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ یہ بات خوش آئند ہے کہ موجودہ وزیراعلیٰ کاتعلق بھی سوات سے ہے ، محمودخان کی خصوصی دلچسپی کے باعث سوات کے دونوں بڑے ہسپتالوں پر حکومتی توجہ مرکوز ہے۔ انہو ں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سیدوگروپ آف ہاسپٹلز کیلئے جوخطیرفنڈ ریلیز کیاہے گزشتہ چالیس سالوں میں اس کی نظیر نہیں ملتی، ریاست کے دور کے بعد موجودہ حکومت خصوصاً وزیراعلیٰ محمودخان نے سوات کے ان دونوں بڑے ہسپتالوں کیلئے خطیر فنڈ اورجدید طبی سہولیات کی فراہمی کویقینی بنایاہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے ہسپتال کی ترقی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے دوررس نتائج برآمد ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ پہلی بار ہسپتال کے انتظامی بجٹ کو سامنے لایاگیاہے اورہرایک شعبہ کیلئے الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہے تاکہ فردواحد کو مختارخاص نہ سمجھاجاسکے اورکرپشن کا بھی کوئی تصور نہ ہو، انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج کی نئی بلڈنگ کے لئے وزیراعلیٰ نے دوکروڑ پچاس لاکھ کافنڈ ریلیز کیاہے اڈیٹوریم اور رہائشی منصوبہ کیلئے سات سو ملین روپے جاری کئے گئے ہیں،  انہوں نے کہا کہ ہم نے ہسپتال میں ماڈرلر سسٹم بھی متعارف کرایاہے کالج میں کانوکیشن جو کہ 10برس بعد منعقدہوااب ہردوسال بعد منعقد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال کی نئی بلڈنگ کیلئے وزیراعلیٰ نے ایک بلین روپے جاری کیے ہیں آئندہ دومہینوں میں کام شروع ہوگا انہوں نے ہسپتال میں 450پوسٹوں کی منظوری بھی دی ہے جس میں 20گریڈ تک جوبھرتی ہوئی ہے وہ شفاف طریقے سے ہوئی ہے، اس میں میرٹ کاپورا پورا خیال رکھاگیا، اوراس میں کسی قسم کی سیاسی دباؤ  نہیں تھا۔ ہسپتال کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہے اورپورے ایمرجنسی کو ایک ہی چھتری کے نیچے لایا گیاہے ایمرجنسی میں رجسٹریشن کے لئے الگ پوائنٹ کابندوبست بھی کیاگیاہے ہرایک کاگیٹ پررجسٹریشن ہورہاہے ایمرجنسی کے لئے الگ اپریشن تھیٹر بھی ہے جو 24گھنٹے فعال ہوتاہے انہوں نے کہا کہ 100نرسنگ سٹاف کو بھی بھرتی کیا جارہا ہے جبکہ کلاس فور کی بھرتی سے سٹاف کی کمی پوری ہوجائے گی، ہسپتال میں انتظار گاہ اور مسجد کابھی انتظام کیاگیا، انہوں نے کہا کہ فیز 2 کوسی پیک کے حوالہ کیاگیاہے انہوں نے کہا کہ اب یہاں دونوں بڑے ہسپتالوں میں لوگوں کو جدید تقاضوں کے مطابق طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔

Related Articles

Loading...
Back to top button