حکومتی درخت کی جڑیں کاٹ دی ہیں، اب آخری دھکا دینگے، مولانا فضل الرحمان
لاہور (ویب ڈیسک) جمعیت علماء اسلام (ف) کےے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ چند روز بعد ہم شہروں میں احتجاج کیلئے جائیں گے، اب یہ تحریک رکے گی نہیں، بلکہ تیز تر ہوتی جائے گی، کارکنان کوہدایت ہے کہ صبح سے مغرب تک دھرنا دیں، دن کے وقت راستے بندکرکے احتجاج ریکارڈ کروائیں، حکومتی درخت کی جڑیں کاٹ دی گئیں، اب ایک آخری جھٹکا دے کرگرا دینا ہے۔
انہوں نے نوشہرہ میں آزادی مارچ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاحد نظرلاکھوں پاکستانیوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہواسمندراسلام آباد میں مورچہ زن رہا، میں اسلام آباد میں بھی کہا کہ حکومت کی چولیں ہل چکی ہیں، درخت کی جڑیں کاٹ دی گئی ہیں، دیوار ہل چکی ہے، اب اس دیوار کو ایک آخری جھٹکا دے کرگرا دینا ہے۔ س وقت 24 گھنٹے کے اندر لبیک کہتے ہوئے پورا پاکستان بند ہوگیا ہے،کراچی سے باہر جانے والی شاہراہیں بند ہوچکی ہیں، پنجاب میں داخل ہونے والے راستے بند ہیں، بلوچستان میں داخل ہونے والے، پنجاب سے ڈی آئی خان آنے والے راستے بند پڑے ہیں، اسلام آباد شاہرا، شاہراہ قراقرم، چکدرہ کے مقام پرشاہراہ سوات، بنوں نوشہرہ کے مقام اورافغانستان جانے والی چمن شاہراہ بھی بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے احساس ہے جب سڑکیں بند ہوتی ہیں تو عوام کو مشکل اور تکلیف ہوتی ہے لیکن جب راستے میں بڑا پتھر پڑا ہو، اس کو ہٹانے کیلئے لوگوں کو مشقت اٹھانا پڑتی ہے، اس وقت سب سے بڑا پتھر نااہل حکومت ہے۔ہم نے عوام کی طاقت کے ساتھ اس پتھر کو راستے سے ہٹانا ہے۔
سیاسی کارکنا ن کے ساتھ پاکستانی عوام بھی مشقت برداشت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک تباہی کی طرف جارہا ہے ہم اس ملک کو بچانا چاہتے ہیں، ہم پاکستان کو عراق، لیبیا اور افغانستان نہیں بننے دیں گے۔ ہم پرامن طریقے سے تبدیلی لے کرآئیں گے، ہم پرعزم ہیں کہ عوامی طاقت سے حکومت کو چلتا کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم عام آدمی کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ جب ہمارے لوگ سڑکوں پر آئیں گے تو سڑکوں پر اپنی طاقت دکھانے اورمستحکم ہونے کیلئے کچھ دن لگیں گے، لیکن میں شکرگزارہوں کہ اس کیلئے ہمیں ایک دن لگا۔ چند روز بعد ہم شہروں میں احتجاج کیلئے جائیں گے، اب یہ تحریک رکے گی نہیں، بلکہ تیز تر ہوتی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ تمام کارکنان کو ہدایت ہے کہ روڈآزادی مارچ صبح سے مغرب تک جاری رکھنا ہے، سردی بھی ہوگئی ہے، مسافروں کو بھی تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ چاروں صوبوں میں جہاں بھی لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، ابھی رات کو تمام راستے کھول دیں اور صبح دن کے وقت راستوں پر پہرہ دیں اوراپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔